اسلام آباد : سپریم کورٹ آئینی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پر تشدد احتجاج کے دوران ہلاکتوں کا معاملہ ازخود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی سے متعلق کیس کی سماعت کی، کیس میں ایڈیشنل اے جی کے پی ویڈیو لنک پر پیش ہوئے۔
وکیل خیبرپختواحکومت نے بتایا کہ گزشتہ روز دونوں اطراف سےہلاکتیں ہوئیں، آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے، استدعا ہے کہ آئینی بینچ ان واقعات پر ازخود نوٹس لے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پیش ہوکر سیاسی باتیں نہ کریں جبکہ سربراہ آئینی بینچ جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیئے جومعاملہ ہمارے سامنے نہیں اسے نہیں دیکھ سکتے۔
جسٹس جمال مندوخیل کا بھی کہنا تھا کہ یہ معاملہ سامنے نہیں اس پر بات نہیں کرنا چاہتے، بعد ازاں آئینی بینچ نے ازخود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کردی۔
گذشتہ روز گرینڈآپریشن میں کارکنان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں احتجاج ختم کرنے کو اعلان کیا تھا۔
ترجمان تحریک انصاف نے نہتے پر امن شہریوں کے قتل اور آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ چیف جسٹس کارکنان کے قتل کا از خود نوٹس لیں اور اسلام آباداورپنجاب کےآئی جیز کیخلاف کارروائی کی جائے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ شہید کئے گئے آٹھ کارکنوں کے کوائف ان کے پاس آچکے ہیں،ڈی چوک پہنچے تھے مگر لاشوں کے انبار لگانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔