اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی اہلیہ بڑی مشکل میں پھنس گئیں، اُن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے شوہر کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے میں سیاسی مخالفین اور گواہوں کو ہراساں کیا جس پر اٹارنی جنرل نے تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت انصاف نے کہا ہے کہ ٹیلی ویژن پروگرام میں نیتن یاہو کی اہلیہ کے خلاف چلنے والی رپورٹ کی بنیاد پر تحقیقات کرائی جائیں گی۔
ٹیلی ویژن پروگرام میں سارہ نیتن کے واٹس ایپ پیغامات دکھائے گئے ہیں جن میں وہ ایک سابق مشیر سے سیاسی مخالفین کے خلاف مظاہرے کروانے اور مقدمے کے اہم گواہ کو دھمکی کا کہہ رہی ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف چلنے والے بدعنوانی کے مقدمے سے متعلق یہ حالیہ انکشافات ان کے لیے مزید مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم پر مختلف کیسز میں دھوکہ دہی، اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور رشوت لینے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے میڈیا مالکان اور دولت مند شخصیات سے لیے گئے فائدوں کے بدلے میں انہیں نوازا ہے۔
تاہم ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایک منظم مہم کے تحت انہیں پراسیکیوٹر، پولیس اور میڈیا کی جانب سے نشانہ بنانے کی کوشش ہورہی ہے۔
دوسری جانب شام کے معزول صدر بشار الاسد کی اہلیہ اسماء الاسد خون کے کینسر (لیوکیمیا) میں مبتلا ہوگئیں۔ خون کے کینسر (لیوکیمیا) میں بچنے کے امکانات 50، 50 فیصد ہوتے ہیں۔
برطانوی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ برطانوی نژاد شام کی سابق خاتونِ اوّل کا علاج جاری ہے اور اسی دوران انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے انہوں نے خود کو الگ بھی کر لیا ہے۔
شام کے معزول صدر بشار الاسد کی اہلیہ اس سے قبل 2019ء میں چھاتی کے کینسر میں بھی مبتلا ہوگئی تھیں، انہوں نے علاج کے ایک سال بعد خود کو کینسر فری قرار دیا تھا۔
سال 2024 کی اہم ترین عالمی خبریں- آڈیو
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ شام کے سابق صدر کی اہلیہ 1975ء میں لندن میں شامی والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں، ان کے پاس برطانیہ اور شام کی دہری شہریت ہے۔