تازہ ترین

نگراں حکومت کے دور میں پہلی مرتبہ پٹرول اور ڈیزل سستا ہونے کا امکان

اسلام آباد: نگراں حکومت کے دور میں پہلی مرتبہ...

سائفر کیس چالان: چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی قصور وار قرار

اسلام آباد: سائفر کیس میں ایف آئی اے نے...

مستونگ واقعے پر بلوچستان میں 3 روزہ سوگ

کوئٹہ: مستونگ واقعے میں‌ شہریوں‌ کی بڑی تعداد میں‌...

مستونگ خودکش حملہ : جاں بحق افراد کی تعداد 55 ہوگئی

کوئٹہ : مستونگ میں عید میلاد النبی ﷺ کے...
Array

کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز سے بھی وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج ایم پی ایز ویڈیو اسکینڈل پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شیریں مزاری، فواد چوہدری اور شہزاد اکبر نے شرکت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں منعقد ہوا، جس میں سینیٹ ٹکٹ کی خرید و فروخت کے معاملے پر اہم فیصلے کیے گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے ممبران اسمبلی کو نوٹس بھیجا گیا ہے کہ وہ 7 دن میں پیش ہو کر اپنا مؤقف پیش کریں۔

دوسری طرف کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز کو بھی بلانے کا فیصلہ ہوا، ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پیپلز پارٹی کے روبینہ خالد اور بہرہ مند تنگی، مسلم لیگ ن کے دلاور خان، اور جماعت اسلامی کے مشتاق احمد خان بھی وضاحت دیں، پارٹی ووٹ نہ ہونے کے باوجود وہ سینیٹر کیسے منتخب ہوئے؟

کمیٹی نے سینیٹرز سے وضاحت طلب کی ہے کہ وہ ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث تو نہیں، یا ان کو کسی نے مالی معاونت تو نہیں دی؟

وزیر اعظم عمران خان نے سینیٹ الیکشن 2018 میں ایم پی ایز کی ویڈیو کے معاملے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنائی تھی، ویڈیو میں کون کون ملوث ہے، کمیٹی اس سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے، جس کے بعد ملوث افراد کے خلاف فوجداری کارروائی کے امکانات سمیت کیسز نیب، ایف آئی اے ،اینٹی کرپشن بھجوانے پر تجاویز دے گی۔

یاد رہے کہ سال 2018 سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق ویڈیو سامنے آئی تھی، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا تھا، یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018 سے 2 مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کے بعد ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -