وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ڈیپ فیک تصاویر اور ویڈیوز کے خلاف قواعد و ضوابط بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے گزشتہ دنوں اس ٹیکنالوجی پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، جس کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیا تھا۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے اس حوالے سے ماہرین تعلیم، صنعتی گروپس اور سوشل میڈیا کمپنیوں کے ساتھ میٹنگ بھی کی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ہم اگلے چند ہفتوں کے اندر اس سلسلے میں قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اشونی ویشنو نے کہا کہ قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کیا جارہا ہے۔ ایسے مواد کو اپ لوڈ کرنے والے شخص اور اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم جس پر اسے پوسٹ کیا گیا تھا، دونوں پر جرمانہ عائد کرنے کے امکانات کو بھی دیکھا جائے گا۔
بدھ کو جی 20 ممالک کے ورچوئل سربراہی اجلاس ہوا تھا جس میں مودی نے عالمی رہنماؤں سے اے آئی کو ریگولیٹ کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے معاشرے پر ڈیپ فیکس کے منفی اثرات کے حوالے سے تشویش کا بھی اظہار کیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈیپ فیکس حقیقت پسندانہ لیکن من گھڑت ویڈیوز ہوتی ہیں جو آن لائن فوٹیج کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) الگورتھم کے ذریعے بنائی جاتی ہیں۔