اشتہار

ہتک عزت قانون میں سوشل میڈیا بھی شامل، ذرائع

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت گزشتہ روز صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ہتک عزت کے قانون میں ترمیم اور دیگر امور پر غور و خوص کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے ذرائع وزارت قانون کا کہنا ہے کہ محکمہ قانون پنجاب کی جانب سے ہتک عزت قانون میں ترمیم کیلئے سفارشات تیار کرلی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ ترمیم کو کابینہ کے بعد صوبائی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا، ہتک عزت ایکٹ2017کا اطلاق پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی ہوگا۔

- Advertisement -

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب غلط خبر نشر اور شائع کرنے پر 6 ماہ قید یا 3 لاکھ روپےجرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

ہتک عزت مقدمات کی سماعت کیلئے الگ عدالتیں قائم کی جائیں گی، عدالتوں کو 3 ماہ میں ہتک عزت کے مقدمات نمٹانے ہوں گے۔

اس کے علاوہ نئی مجوزہ عدالتیں ہائی کورٹ کے ماتحت چیف جسٹس کی مشاورت سے بنیں گی، مجوزہ ترمیم کو کابینہ کے بعد صوبائی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں