سندھ میں تعمیراتی منصوبوں میں تاخیر پر وزیراعظم نے چیف سیکرٹری سندھ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب دو پاکستان نہیں چل سکتے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک بھر میں تعمیراتی منصوبوں سے متعلق اجلاس ہوا جس میں تمام صوبوں نے 6 ماہ میں ہونے والی کنسٹرکشن رپورٹ پیش کی۔
سندھ میں تعمیراتی منصوبے تاخیر کا شکار ہونے پر وزیراعظم نے ناراضی کا اظہار کیا، وزیراعظم چیف سیکریٹری سندھ پر برہم ہوئے اور کہا کہ پنجاب نے رپورٹ دی 6 ماہ میں 664 پراجیکٹ کی منظوری دی جب کہ سندھ نے گزشتہ چھ ماہ میں صرف19پراجیکٹس کی منظوری دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں صوبائی حکومت کی جانب سے250 پراجیکٹس کو منظوری کا انتظار ہے ڈھائی سو پراجیکٹ کی منظوری نہ ملنے کی وجہ بلڈرز کا رشوت نہ دینا ہے، بلڈرز نے متعدد بار وزیراعظم کو شکایت کی کہ ہزار گز کمرشل بلڈنگ پر سوا کروڑ تک رشوت دینی پڑتی ہے، رشوت نہ دیں تو ایک سال پراجیکٹ تاخیر پر پانچ کروڑ مارک اپ دینا پڑتا ہے۔
بلدڑز ایسوسی ایشن اور ممبران متعدد بار وزیراعظم کو رشوت دینے سے متعلق آگاہ کرچکے۔ وزیراعظم نے چیف سیکریٹری سندھ سے کہا اب دو پاکستان نہیں چل سکتے، سندھ میں تاجربرادری کو کیوں تنگ کیا جارہا ہے؟
وزیراعظم نے کہا جن پراجیکٹس کی منظوری دینی باقی ہے فوری دی جائے اور ہدایت کی کہ سندھ میں کام کرنے والی تاجر برادری کو تنگ نہ کیا جائے۔