تاشقند: پاکستان اور افغانستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پرمشاورت کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، مذاکرات انٹرنیشنل کانفرنس جنوبی ایشیا وسطی ایشیا کی سائیڈ لائن پرہوئے۔
پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم عمران خان اور افغان وفد کی قیادت افغانستان کے صدراشرف غنی نے کی ، مذاکرات میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پرمشاورت کی گئی ، ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے اشرف غنی اورنائب صدراٖفغانستان کےالزامات مسترد کرتے ہوئے کہا پاکستان سنجیدگی سے افغانستان میں امن کی کوشش کر رہا ہے۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان کو فتح قریب نظرآرہی ہے، طالبان کو امریکی اور نیٹو افواج موجودگی میں ہی مذاکرات پر آمادہ کیا جاسکتا تھا، اب وہ وقت گزرگیا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان پرالزامات بےبنیادہیں، اشرف غنی کے پاکستان سے دراندازی کےالزامات قابل افسوس ہیں، بھارت کے ساتھ دیرینہ مسائل حل کرناضروری ہیں۔
انھوں نے مزید کہا افغان جنگ میں لاکھوں قربانیاں دی ہیں، پاکستان میں 3 لاکھ افغان مہاجرین مقیم ہیں، نئے مہاجرین کیلئے وسائل کی کمی ہے ، پاکستان کوعالمی تعاون کے بغیر مزید مہاجرین کی آمد پر مشکلات ہیں۔
خیال رہے تاشقند میں انٹرنیشنل کانفرنس جنوبی ایشیا وسطی ایشیا جاری ہے، جس میں ساٹھ سےزائد ممالک شریک ہیں۔