تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بھارتی حکومت نے 700 سالہ قدیم مسجد کو شہید کردیا

مہرولی: بھارت کے دارالحکومت دہلی میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھار  نے منگل کی صبح ایک 700 سال پرانی مسجد کو من مانی طور پر شہید کردیا۔

تاریخی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے بعد اب انتہا پسندوں کی کئی اور تاریخی مساجد اور مزاروں پر نظر ہے، اسی تناظر میں دہلی کے علاقے مہرولی میں قائم 700 سالہ قدیم مسجد کو منہدم کر دیا۔

مقامی لوگوں کے کہنا ہے کہ مسلمانوں سے نفرت اور دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مودی سرکار نے ہائی کورٹ کے انیس سو ستاسی کے حکم کے خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجد کو گرا دیا۔

https://twitter.com/HateDetectors/status/1752424809844310245?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1752424809844310245%7Ctwgr%5Eba2f5c2946dc5393ac4cd75f8922d982079a32d5%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fmaktoobmedia.com%2Findia%2Fdelhi-600-year-old-mosque-razed-by-authorities%2F

مسجد کے امام ذاکر حسین نے بتایا کہ مسجد اخونجی میں مدرسہ بحرالعلوم اور قابل احترام شخصیات کی قبریں تھیں، انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ عوام کی نظروں سے چھپانے کے لیے ملبہ کو احتیاط سے ہٹایا گیا۔

مسجد کے امام نے مزید دعویٰ کیا کہ اہلکاروں نے انہیں قرآن پاک کے نسخے لے جانے کی اجازت نہیں دی جو مسجد کے اندر رکھی گئی تھیں جبکہ مدرسہ میں زیر تعلیم 22 طلباء کے کپڑے اور کھانے کے سامان کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔

Comments

- Advertisement -