اشتہار

دہلی میں زہریلی دھند کو ختم کرنے کے لیے مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی کی انتظامیہ نے شہر کی آب و ہوا کو بہتر بنانے اور زہریلی دھند سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی شہیر دنیا کا سب سے آلودہ دارالحکومت ہے جو کہ ایک ہفتے سے دھند کی لپیٹ میں ہے۔ دہلی میں پہلے ہی تمام اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے، تعمیراتی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں جبکہ گاڑیوں کے استعمال پر پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

مقامی وزیر ماحولیات کا کہنا ہے کہ قانونی منظوری اور موسمی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکام 20 نومبر کے قریب شہر میں مصنوعی بارش کے لیے کوشش کریں گے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ عمل کیسے ہوگا۔

- Advertisement -

ہر سال سردیوں سے قبل دہلی میں آب و ہوا کا معیار خراب ہوجاتا ہے، ٹھنڈی ہوائیں گاڑیوں، صنعتوں، تعمیراتی دھول، اور زرعی فضلہ کو جلانے کے باعث پیدا ہونے والی آلودگی کو پھیلاتی ہیں۔

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ اگر موجودہ موسمی حالات برقرار رہے تو اس ہفتے یا مستقبل میں کچھ وقت تک آلودگی کی صورت حال ایسی ہی رہے گی۔

گوپال رائے نے کہا کہ مصنوعی بارش کے لیے ماہرین کی طرف سے تیار کی گئی ایک تجویز کو جمعہ کو سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ ہمیں اس وقت جو حالات درپیش ہیں تو ہم کم از کم پہلا بار ایسا تجربہ کرسکتے ہیں۔

اس سے قبل چین، انڈونیشیا اور ملائیشیا نے اپنے ملکوں میں مصنوعی بارش برسانے کے لیے اقدامات کیے تھے، انھوں نے مصنوعی بادلوں اور ہوام میں کیمیکل شامل کرکے بارش برسائی تھی۔

بدھ کے روز شہر میں ہوا کا معیار 320 انڈیکس سے زیادہ تھا، جس کی درجہ بندی سوئس گروپ آئی کیو ایئر میں ’خطرناک‘ کے طور پر کی گئی ہے، تاہم بعد میں یہ گر کر 294 انڈیکس تک ہو گیا۔

دہلی کی انتظامیہ نے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو جمعرات سے 18 نومبر تک موسم سرما کی تعطیلات کے لیے بند کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے، جو کہ اصل میں جنوری میں شیڈول تھا۔

سپریم کورٹ نے بھی منگل کو نئی دہلی کے آس پاس کی ریاستوں کو حکم دیا تھا کہ کسانوں کو فصلوں کی باقیات جلانے سے روکا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں