لاہور: معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل کا کہنا ہے کہ ڈیموکریسی انڈیکس رپورٹ میں پاکستان کے رینک میں سال 2019 کے مقابلے 3 درجہ اور 2018 کے مقابلے 7درجہ بہتری رہی۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہ ڈیموکریسی انڈیکس رپورٹ میں پاکستان کے رینک میں بہتری ہوئی ، پاکستان کے رینک میں 2019 کے مقابلےمیں 3 درجہ اور سال2018کی رپورٹ کےمقابلےمیں7درجہ بہتری رہی جبکہ اس سال پوری دنیا میں 38ممالک کےاسکور میں بہتری آئی ، پاکستان ان میں سےایک ہے۔
ڈیموکریسی انڈیکس رپورٹ 2020 میں پاکستان کے رینک میں 2019 کے مقابلے میں 3 درجہ،جبکے سال 2018 کی رپورٹ کے مقابلے میں 7 درجہ بہتری
اس سال پوری دنیا میں صرف 38 ممالک کے سکور میں بہتری آئی ہے اور پاکستان ان میں سے ایک ہے.
فیملی لمیٹڈ پارٹیاں وزارتیں اور عہدے اپنے ٹبر میں بانٹ کر
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 6, 2021
ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ فیملی لمیٹڈپارٹیاں عہدےاپنےٹبرمیں بانٹتی تھیں، لوٹ مارکیلئے فیصلےبندکمروں میں کرتی تھیں، وزیراعظم عمران خان کےخاندان کا کوئی ایک شخص حکومتی عہدےپرنہیں، وہ ہرہفتےہرفیصلہ کیبنٹ کے اجلاس میں کرتے ہیں،
معاون خصوصی نے بتایا کہ سال 2020پاکستان کااسکور4.31 اوررینک 105 ہے جبکہ 2019پاکستان کااسکور4.25اوررینک 108 اورسال 2018پاکستان کا اسکور4.17اوررینک 112 تھا۔
لوٹ مار کے لئے فیصلے بند کمروں میں لیتے۔
وزیراعظم عمران خان کے خاندان کوئی ایک شخص حکومتی عہدے نہیں اور وہ ہر ہفتے ہر فیصلہ کیبینٹ کے اجلاس میں کرتے ہیں
2020 پاکستان کا سکور 4.31 اور رینک 105 ہے
2019 پاکستان کا سکور 4.25اور رینک 108 تھا
2018 پاکستان کا سکور 4.17اور رینک 112 تھا— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 6, 2021