جمعہ, جنوری 3, 2025
اشتہار

کراچی: لیاقت آباد میں 6 منزلہ رہائشی عمارت مسمار کرنے کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے علاقے لیاقت آباد سی ون ایریا میں غیر قانونی تعمیر 6 منزلہ رہائشی عمارت مسمار کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے فیصلے میں ملوث ایس بی سی اے افسران اور بلڈر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے عمارت کو مسمار کرنے کیلیے ڈی سی سینٹرل اور پولیس کو ایس بی سی اے کی معاونت کی ہدایت کی۔ ساتھ ہی عدالت نے عمل درآمد رپورٹ 14 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

4 سال سے حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر جسٹس ندیم اختر نے ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کو جھاڑ پلا دی۔ اسحاق کھوڑو نے عدالت کو بتایا کہ دل و جان سے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

- Advertisement -

اس پر جسٹس ندیم اختر نے کہا کہ خاک کوشش کر رہے ہیں، 6 منزلہ عمارت تعمیر ہوگئی 4 سال میں کارروائی نہیں کی گئی، ایس بی سی اے نے خود 2019 میں کہا تھا عمارت غیر قانونی تعمیرات کی گئی۔

ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو نے کہا کہ جیسے ہی کیس میرے پاس آیا تو کارروائی کا آغاز کر دیا۔ اس پر جسٹس ندیم اختر نے کہا کہ جب غیر قانونی تعمیرات ہو رہی تھی تب تعمیرات کیوں نہیں روکی؟ اسحاق کھوڑو نے بتایا کہ عمارت میں لوگ آباد ہوگئے تھے۔

جسٹس ندیم اختر نے ریماکس دیے کہ جب 4 سال تک کارروائی نہیں ہوگی تو لوگ جا کر بسیں گے ہی، غیر قانونی تعمیرات میں ایس بی سی اے کے لوگ ہی ملوث ہیں۔

اس دوران جسٹس عبدالرحمان نے ریماکس دیے کہ اب آپ کو نتائج بھگتنا ہوں گے، آپ ہی ہر چیز کے ذمہ دار ہیں، اگر کام نہیں کر سکتے تو دفتر میں رہنے کوئی حق نہیں، بتایا جائے اس عمارت کو کتنے دن میں مسمار کر دیا جائے گا؟ عدالت یہ بھی قبول نہیں کرے گی کہ بلڈنگ میں لوگ آباد ہو چکے ہیں کچھ نہیں کر سکتے۔

سندھ ہائی کورٹ نے مکینوں کی درخواست میں فریق بننے کی استدعا مسترد کر دی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں