سردیوں کا موسم شروع ہوچکا ہے اور یہ موسم دیگر امراض کے ساتھ ساتھ ڈینگی کی افزائش کے لیے بھی نہایت موزوں ہے۔ اس موسم میں ڈینگی سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنی از حد ضروری ہیں۔
ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی یہ بیماری خون کے سفید خلیات پر حملہ کرتی ہے اور انہیں آہستہ آہستہ ناکارہ کرنے لگتی ہے۔ پاکستان ڈینگی کے شکار سرفہرست 10 ممالک میں سے ایک ہے اور خشک موسم میں ان مچھروں کی افزائش بڑھ جاتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس دنیا بھر میں تقریباً 4 کروڑ افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوئے۔
ماہرین کے مطابق ڈینگی وائرس سے بچاؤ کے لیے مندرجہ ذیل حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔
ڈینگی سے بچاؤ کے لیے سب سے پہلے گھر سے پانی کے ذخائر ختم کریں۔ چھوٹی چھوٹی آرائشی اشیا سے لے کر بڑے بڑے ڈرموں میں موجود پانی کا ذخیرہ مچھروں کی افزائش کا سب سے بڑا ذریعہ ہوتے ہیں۔ انہیں یا تو ختم کریں یا سختی سے ایئر ٹائٹ ڈھانپ کر رکھیں۔
سورج نکلنے اور غروب ہونے کے وقت لمبی آستین والی قمیض پہنیں اور جسم کے کھلے حصوں کو ڈھانپ لیں۔
جسم کے کھلے حصوں جیسے بازو اور منہ پر مچھر بھگانے والے لوشن کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
گھروں اور دفتروں میں مچھر مار اسپرے اور کوائل میٹ استعمال کریں۔
دروازوں، کھڑکیوں اور روشن دانوں میں جالی کا استعمال کریں۔
گھروں کے پردوں پر بھی مچھر مار ادویات اسپرے کریں۔
چند ایک پودے جیسے لیمن گراس ڈینگی مچھر کی افزائش کی روک تھام کے لیے بہترین ہیں۔