ڈنمارک واحد یورپی ملک بن گیا ہے جس میں کوویڈ 19 کی روک تھام کے حوالے سے تمام پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔
ڈنمارک میں ویکسینیشن کی شرح 70 فیصد سے زائد آبادی تک پہنچ گئی ہے اور اب ملک میں کورونا کے تناظر میں لگائی گئی تمام پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں۔
ملک میں معمولات زندگی بتدریج نارمل ہو رہے ہیں اور کلبز میں داخلے کے لیے ڈیجیٹل پاس کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے جو کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے لگائی گئی آخری پابندی تھی۔
اس سے قبل آئس لینڈ واحد یورپی ملک تھا جو کورونا پابندیوں سے آزاد تھا لیکن کورونا کیسز میں اضافے میں دوبارہ سے پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔
ڈنمارک نے مارچ 2021 میں قوانین میں بتدریج نرمی کے طور پر COVID-19 پاسپورٹ متعارف کرایا تھا۔
یکم اگست سے حکومت نے محدود تعداد کے ساتھ میوزیم اور انڈور ایونٹس میں کوویڈ پاس کی ضرورت کو بھی ختم کر دیا تھا جبکہ اگست کے وسط سے پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک کی لازمی شرط بھی اٹھا لی تھی۔
حکام کا اصرار ہے کہ کورونا وائرس کی صورتحال قابو میں ہے اور روزانہ تقریبا 500 کیسز سامنے آ رہے ہیں جس کی شرح 0.7 فیصد ہے۔
ملک کی 5.8 ملین آبادی میں سے 73 فیصد مکمل طور پر ویکسینیشن کر چکے ہیں اور ان میں سے 96 فیصد وہ ہیں جن کی عمر 65 برس سے زائد ہے۔