اسلام آباد : ڈنمارک کی حکومت نے پاکستان کے ساتھ ایک نئے دفاعی تعاون کے پروگرام کا آ غاز کیاہے،پروگرام کا اجراءڈنمارک کے دفاع کے وائس چیف لیفٹنٹ جنرل پر لڈوگسن نے ڈینش رائل ڈیفنس کالج کے وفد کے ہمراہ کیا جو آج کل پاکستان کے دورے پر ہیں۔
پروگرام کے اجراءکی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں اعلی حکومتی و فوجی حکام ، سفارتکاروں سمیت سینئر دفاعی تجزیہ کاروں نے شرکت کی۔
لیفٹنٹ جنرل پر لڈوگسن نے اپنے خطا ب میں کہا کہ اس پروگرام میں ملٹری اداروں کی شمولیت سے امید کی جاتی ہے کہ یہ پروگرام انتہا پسندی اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کرے گا جس کا اس خطے کو سامنا ہے۔
نئے دفاعی پروگرام میں دھماکہ خیز مواد کے تدراک کے لئے پاکستان کے سول و ملٹری اداروں کی صلاحیت میں اضافہ کرنا اور پاکستان کے بارڈر کنٹرول مینجمنٹ سسٹم ، اسمگلنگ اور عسکریت پسندوں کی نقل و حمل کو روکنا بھی شامل ہے۔
یہ پروگرام قانون کی حکمرانی اور شہریوں کو سستے انصاف کی فراہمی کے لئے پولیس ، پراسکیوٹرز،اور عدلیہ کی تکنیکی صلاحیتوں اور قانون سازی میں بھی معاونت کرے گا۔
پاکستان کی سلامتی اور استحکام کو درپیش سمندری خطرات ، غیر قانونی ماہی گیری کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ اور سمندری آلودگی کے خاتمے کے لئے پاکستان اور ڈنمارک تعاون کریں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں ڈینش سفارتخانے کی ناظم الامور مس نیلی ہیلیسن نے کہا کہ ڈنمارک اعتراف کرتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے لوگ دہشت گردی سے کسی بھی ملک سے زیادہ متاثر ہیں۔
امن اور خوشحالی کے فروغ کے علاوہ ہمارے لئے کوئی بھی اور چیز زیادہ اہمیت نہیں رکھتی اسی لئے باہمی تعاون او اعتماد کے ذریعے جرائم اور دہشت گردی کے انسداد کے لئے ایک دوسرے سے تعاون اور تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔