کراچی : ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ سال 2013 کا بلدیاتی ایکٹ ایک سیاسی جماعت کی سوچ پرمبنی تھا یکطرفہ ایکٹ کی وجہ سے کراچی کی ترقی رکی ہوئی ہے، میئر کراچی کو اختیارات نہیں ہونگے تو کراچی کیسے ترقی کرے گا؟
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی سٹی کونسل میں انجینئرآف پاکستان کے سمینار اسمارٹ کراچی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈپٹی مئیر کراچی ارشدوہرہ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ شہر قائد کو ترقی دینے والے تمام ادارے کے ایم سی سے الگ کردیئے گئے ہیں، یکطرفہ بلدیاتی ایکٹ کراچی شہرکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔
میئر کراچی کو اختیارات نہیں ہونگے تو کراچی کیسے ترقی کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ جب ہم اختیارات نہ ہونے کی بات کرتے ہیں تو یہ کوئی سیاست نہیں بلکہ ایک حقیقت بیان کرتے ہیں۔ واٹربورڈ، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کے ڈی اے جیسے محکمے سے لیکر کراچی میونسپل کارپوریشن تک کو کمزور کیا گیا، محکمے الگ کرنا شہرکو تباہی کی طرف لے جائے گا۔
ڈپٹی مئیر کراچی نے کہا کہ اختیارات نہ ہونے کے باوجود ہم کراچی کو اسمارٹ سٹی کی طرف لے کر جائیں گے۔ اسمارٹ سٹی کراچی کے تحت ٹریفک نظام اور دیگر مسائل کے حل کے لئے جامع منصوبہ بندی کررہے ہیں جبکہ اسمارٹ پارکنگ پربھی غورکیا جارہا یے جو طارق روڈ حیدری سے شروع کیا جاسکتا ہے۔ تقریب سے شہرکے مختلف انجیئرزنے شہرکی ترقی میں اپنے کردارپرروشنی ڈالی۔