ملک میں کوئلہ موجود ہونے کے باوجود سستی بجلی نہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جولائی کی فیول ایڈجسٹمنٹ پر نیپرا میں سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ ملک میں کوئلہ موجود ہونے کے باوجود سستی بجلی نہیں بنائی گئی۔
ممبر نیپرا مطہر نیاز رانا نے کہا کہ عالمی سطح پر اب کوئلے کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں ہمارے پاس پہلے سے خریدا ہوا کوئلہ پڑا ہوا ہے کیا ہم اس لئے بجلی نہیں بنا رہے کہ ہمارے پاس مہنگا کوئلہ پڑا ہے؟
انہوں نے کہا کہ 2017 سے ایک تکنیکی مسئلہ چلا آرہا جس کے باعث ہم مہنگے پاور پلانٹس چلا رہے ہیں اس مسئلے کے باعث ہم ہر ماہ مہنگے پلانٹس چلاتے ہیں۔
ممبر نیپرا مقصود انوار سے سوال اٹھایا کہ کیا این ٹی ڈی سی نے وزارت کو لکھا ہے کہ اس وجہ سے مہنگے پلانٹس چلانے پڑرہے ہیں؟ جس پر نیپرا نے این ٹی ڈی سی سے اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ پانچ سال میں بجلی کے 137 ٹاور گرے ہیں دنیا کے کسی ملک میں ایسا ایک بھی واقعہ نہیں ہوتا۔