اسلام آباد: معیشت تباہ حال ہے اور ملک ڈیفالٹ ہو جانے کا خطرہ منڈلا رہا ہے مگر اس کے باوجود پی ڈی ایم حکومت کی شاہ خرچیاں جاری ہیں۔ حکومت کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کی اسکیموں کے لیے 87 ارب روپے کا اجرا کیا گیا۔
ترقیاتی بجٹ میں سست روی ہے لیکن ارکان قومی اسمبلی کے فنڈز میں تیزی برقرار ہے۔ معاشی مشکلات پس پشت ڈال کر پارلیمنٹرینز کی اسکیموں کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا گیا۔
دستاویز کے مطابق صرف نومبر میں پارلیمنٹرینز اسکیموں پر 11 ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئے، جولائی تا اکتوبر ارکان قومی اسمبلی اسکیموں پر 7 لاکھ 80 ہزار کے اخراجات تھے۔
اتحادی حکومت نے پارلیمنٹرینز کی اسکیموں کے لیے تیزی سے فنڈز جاری کرنے کا ریکارڈ بنا لیا۔ انتخابات سے قبل ان اسکیموں کے لیے سارے فنڈز جاری کیے جا چکے۔
دستاویز کے مطابق تمام 87 ارب روپے جاری جبکہ نومبر میں 11 ارب روپے خرچ بھی کر دیے گئے، رواں مالی سال ایم این ایز کی اسکیموں کے لیے 87 ارب روپے مختص ہیں۔