تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

مختلف ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قید، تفصیلات منظر عام پر

اسلام آباد: بیرون ملک سفارتخانوں کی عدم دلچسپی کے باعث دنیا بھر کے 28 ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قیدی مختلف جرائم میں قید ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں، بیرون ملک سفارتخانوں کی عدم دلچسپی کے باعث 28 ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قیدی جیلیں کاٹ رہے ہیں۔

مذکورہ قیدیوں میں سے قانونی معاونت نہ ملنے پر 6 ہزار 2 سو 11 کو مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔

یہ قیدی متحدہ عرب امارات، ابو ظہبی، دبئی، اومان، چین، ایران، بھارت، یونان، عراق، کویت، ملائیشیا، ترکی، تھائی لینڈ، سری لنکا، قطر، روس، پرتگال، ناروے، جنوبی افریقہ، اسپین، اٹلی، فرانس، کینیڈا، ہنگری، آسٹریلیا، بحرین، افغانستان اور بنگلہ دیش میں قید ہیں۔

ان قیدیوں میں سے 4 ہزار 500 پاکستانیوں کے مقدمات مختلف ممالک کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، 4 ہزار 120 پاکستانی منشیات اسمگلنگ اور 1 ہزار 195 غیر قانونی امیگریشن پر قید ہیں۔

دستاویز کے مطابق 1 ہزار 737 قیدی قتل، اغوا اور چوری کے جرائم میں قید ہیں، 190 پاکستانی انسانی اسمگلنگ اور 165 ڈکیتی کے جرم میں جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

علاوہ ازیں 374 فراڈ، 467 ویزا کی مدت ختم ہونے پر جبکہ دیگر 2 ہزار 61 پاکستانی معمولی جرائم میں ملوث ہونے پر پابند سلاسل ہیں۔

خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل موجودہ حکومت نے تھائی لینڈ کے ساتھ بائے لیٹرل ٹیریٹی ایگریمنٹ بحال کردیا تھا جس کے بعد تھائی لینڈ کی کلونگ پرین جیل میں قید 17 پاکستانی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

گزشتہ برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں قید پاکستانی قیدیوں کی جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

دفتر خارجہ کے مطابق سنہ 2019 میں متحدہ عرب امارات سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے گئے۔ ان میں سے ابو ظہبی سے 262، عجمان سے 65، فجیرہ سے 62 اور شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی شامل تھے۔

Comments

- Advertisement -