اشتہار

کراچی کے وسط میں واقع سرکاری اسکول کی ناقابل یقین حالت زار، ویڈیو نے حیران کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں واقع سرکاری اسکول کی ناقابل یقین حالت زار دیکھ کر حیرت جکڑ لیتی ہے کہ کیا شہر میں وزارت تعلیم یا اسکولوں کی تعمیر و ترقی کا کوئی شعبہ موجود بھی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمر 4 میں واقع سرکاری اسکول کی خستہ حالی کا یہ عالم ہے کہ بچے کلاس روم میں زمین پر بچھی دریوں پر بیٹھ کر پڑھنے پر مجبور ہیں، اور سخت گرمی میں پنکھے بھی موجود نہیں ہیں، کلاس رومز کی کھڑکیاں اور دروازے بھی غائب ہیں جب کہ دیواروں اور چھت کا پلاسٹر اکھڑا ہوا ہے۔

والدین کی شکایت پر ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی معاذ محبوب نے بوائز اینڈ گرلز سیکنڈری اسکول بی وَن ایریا لیاقت آباد کا دورہ کیا، ایم کیو ایم رکن اسمبلی نے اسکول کی حالت زار اور تمام حقائق سامنے رکھ دیے۔

- Advertisement -

رکن سندھ اسمبلی معاذ محبوب نے کہا کہ کراچی کے وسط میں واقع سرکاری اسکولوں کا حال کسی گاؤں کے اسکول سے کم نہیں ہے، کراچی شہر جو فیڈرل گورنمنٹ کو 65 فی صد کما کر دیتا ہے اور سندھ گورنمنٹ کو 90 فی صد کما کر دیتا ہے اس کا یہ حال ہے۔

انھوں نے کہا کراچی کے بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں، اسکولوں میں فرنیچر اور لائٹس اور پنکھوں کا نام و نشان ہی نہیں ہے، شدید گرمی میں بچوں کا برا حال ہے، ٹیچر اور اسٹاف بھی بغیر پنکھوں کے پڑھانے پر مجبور ہیں، اسکول میں چوکیدار بھی موجود نہیں ہے۔

اس موقع پر ایم کیو ایم رکن اسمبلی نے صوبائی وزیر تعلیم سے ہاتھ جوڑ کر کراچی کے بچوں کا مستقبل بچانے کے لیے اپیل کی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں