اسلام آباد: مالی سال 20-2019 کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئیں جس کے مطابق گزشتہ مالی سال 56 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ نہ ہو سکے۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال 20-2019 کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئیں، گزشتہ مالی سال میں وفاقی ترقیاتی پروگراموں پر 644 ارب 70 کروڑ خرچ کیے گئے۔
جاری کردہ دستاویز کے مطابق گزشتہ مالی سال 56 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ نہ ہوسکے، گزشتہ مالی سال پی ایس ڈی پی کی مد میں 644 ارب 70 کروڑ سے زائد کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔
دستاویز میں کہا گیا کہ حکومت نے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے 297 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے، این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 174 ارب کی رقم جاری کی گئی، بہتر سیکیورٹی کے لیے 49 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔
گزشتہ برس آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 86 کروڑ روپے جاری کیے گئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 35 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔
دستاویز میں کہا گیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 28 ارب 29 کروڑ روپے سے زائد، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 110 ارب 30 کروڑ اور ریلوے ڈویژن کے لیے 10 ارب روپے سے زائد کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔
گزشتہ برس پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کے 10 سالہ ترقیاتی پلان کے لیے 23 ارب کی رقم جاری کی گئی، ضم شدہ اضلاع کے دیگر منصوبوں کے لیے 15 ارب 40 کروڑ اور این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 22 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے۔
اسی طرح وزارت مذہبی امور کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 16 ارب 28 کروڑ روپے، وزارت خزانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 8 ارب 42 کروڑ سے زائد اور وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 8 ارب روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔
گزشتہ برس وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 64 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی۔