راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چھ افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، صفائی ہورہی ہے ،سزائیں بھی دی جارہی ہیں ،انصاف کے فیصلوں کو فوج کے اندربھی سراہا جارہا ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہناتھا کہ فوج میں چھ افسران کےخلاف کارروائی کی گئی۔ افسران کوایک ہی کیس میں انکوائری مکمل ہونے کے بعد سزا دی گئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ شواہد کی روشنی میں سسٹم انکوائری کیلئےبااختیارہے، انہوں نے کہا کہ فوج میں اندرونی احتساب کا نظام موجود ہے ،اس نظام کو مزید مضبوط کیا گیا ہے ۔اس نظام کے تحت جو بھی معلومات سامنے آئیں ان پرایکشن لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت گیارہ ملٹری کورٹس کام کررہی ہیں، کوئی فیصلہ عجلت میں نہیں ہورہا ہے، بہت سے کیسز کے فیصلے آنے والے ہیں دوسوسات کیسز میں سے اٹھاسی کے فیصلے ہوچکے ہیں۔
کومبنگ آپریشن کو آپریشن ضرب عضب کو حصہ قرار دیتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کا کہنا تھا کہ فاٹا میں آپریشن تقریباً پورا ہوچکا ہے، دہشت گردوں کے کچھ سہولت کار موجود ہیں اورآئی ڈی پیز کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے، رواں سال کےآخرتک آئی ڈی پیز کی واپسی مکمل ہوجائے گی۔
انہوں عوام سے اپیل کی کہ الرٹ رہیں اورمشتبہ افراد پر نظر رکھیں۔ چھوٹو گینگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چھوٹو گینگ کا علاقہ سات سال سے نوگو ایریا بنا ہوا تھا ۔
علاقہ کلیئر ہونے سے لوگوں کو ریلیف ملا، چھوٹو گینگ سے تحقیقات جاری ہیں نئی چیزیں سامنے آرہی ہیں مکمل رپورٹ آنے کے بعد تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔