تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے باعث دہشت گرد حملوں کا سلسلہ رک گیا ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان میں ملکی غیرملکی میڈیا نمائندوں کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کے نمائندوں نے پشاور، میرانشاہ، غلام خان بارڈر ٹرمینل کا دورہ کیا۔

اس موقع پر میڈیا نمائندوں نے کمانڈر پشاور کور اور جی سی او شمالی وزیرستان سے ملاقات کی، دہشت گردوں کیخلاف کیے گئے اب تک کیے گئے آپریشنز کے بعد یہ میڈیا نمائندوں کی پہلی بار علاقے کےعوام سے براہ راست ملاقات ہے۔

نمائندوں نے میرانشاہ بازار میں عوام سے امن کی بہتر صورتحال اور انتظامی مسائل پر گفتگو کی، عوام نے پاک فوج کی جانب سے کیے گئے بحالی امن اور ترقی کے اقدامات کو سراہا، شمالی وزیرستان کے عوام نے میڈیا نمائندوں کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا، میرانشاہ بازار میں عوام نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ نہ ہونے کے باعث دہشت گرد حملہ آور ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا خیال تھا کہ سرحد محفوظ ہونی چاہیے، باڑ لگانے کے باعث سرحد سے حملوں کا سلسلہ رک گیا،70برس سے علاقہ غیر کہلانے والا اب پاکستان کا حصہ ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

Comments

- Advertisement -