تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

جنگ کا خطرہ ابھی بھی ہے اور بال بھارت کی کورٹ میں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ کشیدگی میں کمی آئی ہے لیکن جنگ کاخطرہ ابھی بھی ہے، بال بھارت کی کورٹ میں ہے،اب بھارت پرمنحصرہے امن چاہتا ہے یاسیاسی مفاد کیلئے خطے میں بگاڑ۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے امریکی ٹی وی کے انٹرویو میں کہا کشیدگی میں کمی آئی ہے لیکن جنگ کا خطرہ ابھی بھی ہے، بھارت پر منحصر ہے امن اور کشیدگی کم کرنے کیلئے کیا اقدامات کررہاہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارت نے پاکستان کی فضائی حدودکی خلاف ورزی کی، بھارت نےجا رحیت کی جس کاپاکستان نےجواب دیا، بھارتی دراندازی کی وجہ سے دونوں ممالک جنگ کےقریب تھے۔

دوسروں پر الزام تراشی سےبہترہےبھارت اپنے گھرمیں درستگی کےاقدامات کرے

میجر جنرل آصف غفور نےانٹرویومیں مسئلہ کشمیراور بھارتی ریاستی مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا خطےمیں کشیدگی کم کرنے کے لئے مسئلہ کشمیر اہم ہے، دوسروں پر الزام تراشی سے بہتر ہے بھارت اپنے گھر میں درستگی کے اقدامات کرے۔

کشمیریوں پرمظالم جا ری رہیں گے تو اس کاردعمل بھی آئےگا

کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پرمظالم جا ری رہیں گے تو اس کاردعمل بھی آئےگا، کشمیرمیں خواتین کیساتھ زیادتی کی جارہی ہے، نوجوانوں کوپیلٹ گن سے اندھا کیاجارہا ہے، کشمیر میں مظالم کی بات میری ذاتی نہیں اقوام متحدہ کی رپورٹ ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بال بھارت کی کورٹ میں ہے، بھارت نےجارحیت جاری رکھی تو خطے میں امن کو خطرہ ہوگا، بھارتی پائلٹ رہا کرکے پاکستان نے امن کا پیغام دیا، اب بھارت پر منحصر ہے امن چاہتاہے یاسیاسی مفاد کیلئے خطے میں بگاڑ۔

مزید پڑھیں : پلوامہ حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر

گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ لائن آف کنٹرول پربھارت کی اشتعال انگیزی جاری ہے، افواج پاکستان بھارت کو بھرپور جواب دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے، تاہم پاکستان نہیں چاہتا کہ خطے کا امن متاثر ہو، پاکستان اور بھارت کے درمیان ہاٹ لائن پررابطہ نہیں ہوسکا۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، پلوامہ واقعے کے بعد وزیراعظم نے بھارت کو تحقیقات کی پیشکش کی اور بھارت کے دیئے گئے ڈوزیئر پر تحقیقات جاری ہیں، بھارتی ڈوزیئر کو متعلقہ وزارت دیکھ رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -