راولپنڈی : امریکی دھمکیوں کا جواب ریاست دے گی، افغانستان ٹی ٹی پی قیادت کا خاتمہ کرے، سرحد کے دونوں جانب پائیدار امن افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے ممکن ہے، ان خیالات کا اظہار ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے بہت کرلیا، اب افغان جنگ امریکی اور اتحادی فوج کو لڑنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان پر مسلط کی گئی، کسی نے دہشت گردی کی خلاف پاکستان جیسی جنگ نہیں لڑی، القاعدہ کو پاکستان کی مدد کے بغیر امریکا شکست نہیں دے سکتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ امریکا کے دھمکی آمیز بیانات سے تعلقات خراب ہوں گے، امریکی دھمکیوں کا جواب ریاست دے گی۔ پاکستان، پاک امریکا تعلقات میں اتارچڑھاؤ نئی بات نہیں، نائن الیون کے بعد پاکستان اور امریکا کا تعاون رہا، پاکستان پیسے کے لئےنہیں لڑرہا،امریکی اعتماد چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان بارڈر: سرحد پار سے حملہ، تین اہل کار شہید، پانچ دہشت گرد ہلاک: آئی ایس پی آر
ان کا کہنا تھا کہ بیرنی قوتوں کےآنےسے افغانستان کےمعاملات خراب ہوتےہیں، پاکستان نے بہت کرلیا، اب امریکا اور اتحادی فوجوں کی باری ہے۔
ہم نے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کر دیے ہیں، افغانستان ٹی ٹی پی قیادت کا خاتمہ کرے، کچھ معالات میں افغان فوج کے پاس مطلوبہ صلاحیت نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی کا کہنا تھا کہ 2017 میں ایل او سی اورورکنگ باؤنڈری پرسب سےزیادہ خلاف ورزیاں ہوئیں، بھارت ایل اوسی پرمعصوم شہریوں کونشانہ بنارہا ہے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک میں تیزی آئی ہے۔
ایٹمی اثاثے محفوظ ہاتھوں میں ہیں، پاکستان کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔