ڈی جی خان: غازی یونیورسٹی کی طالبہ کی زیادتی کی شکایت پر دو پروفیسرز کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان کی غازی یونیورسٹی کی طالبہ ثنا ارشاد سے زیادتی کے الزام میں پولیس نے ڈاکٹر ظفر وزیر اور ڈاکٹر خالد خٹک کو گرفتار کر لیا۔
بی ایس فزکس کی طالبہ ثنا ارشاد نے غازی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ظفر وزیر اور ڈاکٹر خالد خٹک پر زیادتی اور بلیک میل کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ میبنہ زیادتی کیس کے ملزمان کے خلاف ثنا ارشاد اور اس کے والد ارشاد احمد کی مدعیت میں دو علیحدہ مقدمات درج ہیں۔
یاد رہے کہ منگل کو غازی یونیورسٹی کی طالبہ ثنا ارشاد نے دو اساتذہ پر جنسی ہراسگی کا الزام لگایا تھا اور ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ ڈاکٹر ظفر وزیر نے انھیں نشہ آور چیز پلا کر زیادتی کی، یہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوئی۔ طالبہ نے و یڈیو بیان میں بتایا کہ یونیورسٹی پروفیسرز نے اپنے ہاسٹل بلایا اور بعد میں بلیک میل کرتے رہے کہ کسی کو کچھ نہیں بتانا۔
طالبہ نے الزام عائد کیا کہ اب وہ میری چھوٹی بہن کو بھی بلیک میل کر رہے ہیں، اگر میری شکایت پر کچھ نہیں کیا گیا تو خود کو آگ لگا لوں گی، جس کے ذمے دار وائس چانسلر ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کا شرمناک اسکینڈل ملک کے تعلیمی اداروں کی بدنامی کا سبب بنا تھا، جس کی تحقیقات تاحال جاری ہیں۔