ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

انصارالشریعہ کےخلاف بھرپورآپریشن جاری ہے، ڈی جی رینجرز

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمدسعید کا کہنا ہے کہ انصارالشریعہ کےخلاف بھرپورآپریشن جاری ہے، انصارالشریعہ کی پوری توجہ صرف پولیس پرتھی، والدین سےدرخواست ہےاپنے بچوں پرنظررکھیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمدسعید کا اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انصارالشریعہ کےخلاف بھرپورآپریشن جاری ہے،آپریشن میں جومعلومات ملی ہیں وہ ابھی شیئر نہیں کرسکتے، آپریشن مکمل ہوگا تو پریس کانفرنس میں پوری تفصیل بتائی جائے گی۔

ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ انصار الشریعہ کے کراچی میں سال کے شروع میں قتل وغارت شروع کی، انصار الشریعہ کی پوری توجہ صرف پولیس پرتھی، انصارالشریعہ نے 2سیکیورٹی گارڈز او ررضاکاروں کوبھی قتل کیا جبکہ ایک دوسرے گروپ کی وارداتوں کی بھی ذمہ داری لی۔

جنرل محمدسعید نے کہا کہ انصارالشریعہ صرف کراچی تک محدودتھی ، انصارالشریعہ کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کی شناخت ہوچکی ہے، انصارالشریعہ کی تنظیم بنانےوالے کا تعلق القاعدہ سے ہے۔

انکا کہنا تھا کہ انصارالشریعہ گروپ میں تمام پڑھے لکھے لوگ تھے، اس میں،ماسٹرز،پی ایچ ڈی اورسی اےکےلڑکے شامل تھے، لڑکوں کاصرف ایک نہیں مختلف یونیورسٹیوں سے تعلق تھا، پڑھے لکھے نوجوانوں سے متعلق آرمی چیف اور سیاسی جماعتیں بات کررہی ہیں ، جامعہ کراچی میں طلبہ کے ریکارڈ سے متعلق ابھی کچھ بات چیت نہیں ہوئی۔

ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ انصارالشریعہ کے ایک دہشت گرد کو ہلاک اورایک کو گرفتار کیا ہے، بلوچستان سے گرفتار کیے گئے افراد کو شامل تفتیش کیا گیا تھا، ایک شخص کوانٹیلی جنس اداروں نےتفتیش کیلئے حراست میں لیا تھا، جوائنٹ ورکنگ بنایا ہوا ہے، بڑےآپریشن کیلئے سب سے مشاورت ہوتی ہے، جوائنٹ ورکنگ گروپ میں تمام اداروں کےحکام شامل ہیں، سی ٹی ڈی سمیت تمام ادارے بہترین کام کر رہےہیں۔

جنرل محمدسعید کا مزید کہنا تھا کہ ہر ایجنسی کے پاس تیکنیکی سہولتیں محدود ہیں، بڑے آپریشن کیلئے تکنیکی سہولتوں کی ضرورت ہوتی ہے، پڑھے لکھے دہشت گردوں میں تعلیمی اداروں کا کوئی رول نہیں ہوتا، ایک یا دو پڑھے لکھے دہشت گردوں کے بارےمیں ان کے والدین جانتے تھے، خواجہ اظہار پر جس دن حملہ ہوا اس دن یہ لڑکے صبح4بجے نکلے تھے۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے 5سے 6نام ہوتے ہیں، جوکوڈ ورڈ ہوتےہیں، کنیزفاطمہ میں سروش کے گھر پرچھاپہ مارا گیا تھا، جو اہم کارندہ تھا، سروش کے گھر پر چھاپہ مارا تو قریب ہی ایک اور کارندے کا بھی گھر تھا، دہشت گرد نے ٹی وی پر خبریں چلتی دیکھیں تو اپنے گھر سے فرار ہوگیا۔

ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ جب تک انصارالشریعہ کیخلاف آپریشن جاری ہے کچھ خبریں پوشیدہ رکھیں، دہشت گردبعض اوقات خبروں کافائدہ اٹھاتے ہیں، کورنگی اوراصفہانی روڈپرٹارگٹ کلنگ میں دوسراگروپ ملوث تھا، جامعہ کراچی سے کوئی ڈیٹا نہیں مانگا گیا۔

انھوں نے والدین سے درخواست کی کہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں جبکہ اساتذہ بھی طلبہ پر نظر رکھیں کیا کر رہے وہ کیا پڑھتے ہیں، دہشت گردوں سےالقاعدہ کی کتابیں برآمد ہوئی ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں