ہفتہ, جولائی 5, 2025
اشتہار

ڈی ایچ کیو اسپتال میں 20 بچوں کی اموات پر محکمہ صحت کے حکام کے خلاف مقدمہ درج

اشتہار

حیرت انگیز

پاکپتن: پنجاب کے شہر پاکپتن کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال میں 20 بچوں کی اموات کے انکشاف کے بعد محکمہ صحت حکام کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں بیس نومولود بچوں کی اموات کا مقدمہ سی ای او ہیلتھ، ایم ایس اور 7 ڈاکٹروں سمیت 13 افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، ملزمان پہلے ہی گرفتار ہیں۔

مقدمہ بچوں کے لواحقین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سہیل، ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر عدنان، میڈیکل آفیسر اور 3 لیب ٹیکنیشنز بھی نامزد کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے دورہ پاکپتن کے دوران سی ای او ہیلتھ اور ایم ایس کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔


ڈی ایچ کیو اسپتال میں ایک ہفتے کے دوران 20 نومولود بچوں کی موت کیسے ہوئی؟ انکوائری مکمل


گزشتہ روز ڈی ایچ کیو اسپتال پاکپتن میں ایک ہفتے کے دوران 20 بچوں کی اموات کی انکوائری رپورٹ جاری کی گئی تھی، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) اپنی انتظامی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے، جب کہ انتہائی نگہداشت کا عملہ تربیت یافتہ نہیں تھا۔

اسپتال میں بچوں کی اموات 16 جون سے 22 جون کے دوران رپورٹ ہوئی تھیں، جب کہ 19 جون کو اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں 5 اموات ہوئی تھیں۔ پتا چلا تھا کہ مریضوں کے علاج میں تاخیر کی وجہ کنسلٹنٹ، ڈاکٹروں اور عملے کی بے حسی تھی، ماہر ڈاکٹر ر ات کے وقت راؤنڈ نہیں لگاتے تھے، پیڈز انکوبیٹر موجود تھے مگر فنکشنل نہیں تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں