بدھ, دسمبر 18, 2024
اشتہار

بچوں میں ذیابیطس کا بڑھتا ہوا خطرہ، والدین کیا کریں؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، حالیہ تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اب تک ملک میں 55 فیصد بچے بھی اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر چار میں سے ایک شخص ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے، جس میں بچیاں اور بچے بھی شامل ہیں جن کی عمریں 13 سے 15 سال کے درمیان ہیں۔

بچوں میں شوگر ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟ اور اس بیماری پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض اطفال ڈاکٹر ابراہیم یوسف نے ناظرین کو احتیاطی تدابیر اور طریقہ علاج سے آگاہ کیا۔

- Advertisement -

Health

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارا طرز زندگی تبدیل ہوچکا ہے، ہمارا کھانا پینا سونا جاگنا اٹھنا بیٹھنا سب بے قاعدہ ہے، موبائل فون کی وجہ سے بچے اور بڑے سبھی ورزش سے دور ہوگئے حتیٰ کے چھوٹے سے فاصلے کیلئے بھی چہل قدمی تک نہیں کی جاتی۔

اس کے علاوہ رات کو دیر سے سونا ذیابیطس کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہے کیونکہ صبح کی پہلی دھوپ اور چہل قدمی اب نہیں کی جاتی جو اب عام بات ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کی ایک اور وجہ نامناسب خوراک بھی ہے، پروسیسڈ کھانوں کا استعمال تلی ہوئی چیزیں کھانا اس سے موٹاپا بڑھنا شروع ہوتا ہے اور بیماریوں کے حملے کا خطرہ مزید سنگین ہوجاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چھوٹے بچوں میں ذیابیطس کا مرض بہت عام ہوگیا ہے، حتیٰ کہ ٹائپ 2 ذیابیطس بھی ہونے لگی ہے جب کہ ہم ٹائپ 1 کی توقع کرتے ہیں، اور جتنا جلدی یعنی کم عمری میں اس کی تشخیص ہوگی اتنا ہی یہ طویل عرصے تک چلتی ہے اور اتنی ہی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

 Diabetes

ڈاکٹر ابراہیم یوسف نے بتایا کہ ذیابیطس ایک تو موروثی ہوتی ہے اور ایک ٹائپ ون، ٹائپ ون میں پنکریاز انسولین بالکل نہیں بنا پاتا، جس کا علاج ہی انسولین لگانا ہے، تو اس صورت میں ذیابیطس ختم نہیں ہو سکتی، ہاں اسے کنٹرول ضرور کیا جاسکتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنا طرز زندگی، غذا اور نیند کا پورا پورا خیال رکھنا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند دہائیوں قبل لوگ 40 سال کی عمر کے بعد ذیابیطس میں مبتلا ہو رہے تھے، پھر 30 سال میں اور اب 20 سال سے بھی کم عمر میں لوگ اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں، لہٰذا  اپنے طرز زندگی کو صحت مند رکھنا ہی اپنے اور اپنے اہل خانہ کو اس سے بچانے کا مؤثر ذریعہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں