جمعرات, نومبر 7, 2024
اشتہار

ذیابیطس کے علاج کیلئے یہ چیز جادوئی اثر رکھتی ہے

اشتہار

حیرت انگیز

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کا تعلق صرف بلڈ شوگر سے ہرگز نہیں ہوتا بلکہ یہ اس سے کہیں زیادہ بڑا مسئلہ ہے۔

ذیابیطس کے مریض کے کھانے کے بارے میں بات کی جائے تو ہمیں امراض قلب اور کینسر کی روک تھام کے حوالے سے کھانے کے بارے میں بھی سوچنا پڑتا ہے۔

ذیابیطس کی اقسام

ذیابیطس دو اقسام کی ہوتی ہیں، ٹائپ 1 ذیابیطس اور ٹائپ 2 ذیابیطس۔ ٹائپ 1 ذیابیطس میں جسم انسولین کی پیداوار کو روک دیتا ہے کیونکہ جسم کا مدافعتی نظام مریض کے لبلبے کے ان خلیوں کو تباہ کر دیتا ہے جو انسولین پیدا کرتے ہیں۔

- Advertisement -

diabetes treatment

جبکہ ٹائپ 2 ذیابیطس میں انسولین کافی مقدار میں موجود ہوتی ہے لیکن جسم اس کے خلاف مزاحم ہوجاتا ہے۔ تاہم مناسب خوراک، ورزش اور صحت بخش مشروبات سے اور ادویات پر انحصار کیے بغیر اپنے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنا ممکن ہے۔

معمول سے زیادہ پیشاب آنا

اگر آپ معمول سے زیادہ پیشاب کر رہے ہیں تو یہ ذیابیطس کی ابتدائی علامت ہے۔ عام طور پر ہمارا جسم گلوکوز کو دوبارہ جذب کرتا ہے جب یہ ہمارے گردوں سے گزرتا ہے لیکن جب کسی کو ذیابیطس ہوتا ہے تو جسم کھانے کو چینی میں توڑنے میں کم کارگر ہو جاتا ہے، جس سے آپ کے خون میں شوگر زیادہ ہو جاتی ہے اور آپ کا جسم اسے پیشاب کرکے اس سے نجات پاتا ہے۔

تحقیقی رپورٹ کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو کچھ علامات پر خاص نظر رکھنی چاہیے، جو خطرناک صورتحال کا باعث بن سکتی ہیں، اگر کسی مریض کو رات کو بار بار پیشاب آنا، چکر آنا، پسینہ آنا، دل کی تیز دھڑکن، بصارت دھندلا ہونا، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

Papaya Leaves

ذیابیطس سے بچاؤ کا نسخہ

ذیابیطس میں قدرتی علاج بہت مؤثر ہے کیونکہ یہ بیماری کی جڑ پر کام کرتا ہے اور مریض کو مکمل آرام فراہم کرتا ہے، اس کیلئے پپیتے کے پتوں سے آپ بلڈ شوگر کو کنٹرول کر سکتے ہیں اور اس کی علامات پر قابو پا سکتے ہیں۔

پپیتے کے پتوں میں ہائپوگلیسیمک اثر ہوتا ہے یعنی انہیں بلڈ شوگر کو کم کرتے دیکھا گیا ہے این سی بی آئی پر دستیاب تحقیق کے مطابق اس کا رس چوسنے سے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے۔

ان کو چبانے کے علاوہ آپ پپیتے کے پتوں کو دو اور طریقوں سے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ پتوں کو ابال کر کاڑھا بنا کر پی لیں۔ پتوں کو پیس کر رس نکال کر پی لیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں