ممبئی: ورلڈ ٹی ٹوئنٹی دوہزار سولہ کے میچز دو شہروں کو دینے پر مختلف ایسوسی ایشنز نے بی سی سی آئی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی آئندہ سال مارچ میں بھارت میں ہونا ہے میگا ایونٹ کے پینتیس میں سے سترہ میچز کی میزبانی دو شہروں دھرم شالہ اور ناگپور کو سونپی گئی ہے، ان دونوں شہروں کا تعلق بی سی سی آئی کے صدر ششانک منوہر اور سیکرٹری انوراگ ٹھاکر سے ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ہائی وولٹیج میچ کیلئے زیادہ تماشائی والے اسٹیڈیمز کو نظر انداز کرتے ہوئے دھرم شالہ کا انتخاب کیا گیا ہے ہے، دھرم شالہ میں شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش تئیس ہزار ہے جبکہ ملک میں ایسے بہت سے اسٹڈیمز ہیں جس میں تیس ہزار سے زائد لوگ باآسانی میچ دیکھ سکتے ہیں۔
دھرم شالہ میں مجموعی طور پر آٹھ اور ناگپور میں نو میچز رکھے گئے ہیں، روایتی ٹیسٹ وینیوز چندی گڑھ، ممبئی، کولکتہ، بنگلور اور دہلی میں اٹھارہ میچز ہوں گے، فائنل ایڈن گارڈن کولکتہ میں کھیلا جائے گا۔
مختلف ایسوسی ایشنز نے میگا ایونٹ کے میچز دو شہروں کو دینے پر بی سی سی آئی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔