اتوار, جون 22, 2025
اشتہار

ایران پر امریکی حملے میں ساتھ دیا؟ برطانیہ نے پوزیشن واضح کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں میں ساتھ دینے سے متعلق برطانیہ نے اپنی پوزیشن واضح کر دی۔

برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کا کہنا ہے کہ امریکا نے ایران پر حملے سے پہلے آگاہ کیا لیکن ہم اس میں شامل نہیں ہماری تمام تر توجہ اس کشیدگی میں کمی لانے پر مرکوز ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تنازع خطے سے باہر پھیلنے کا حقیقی خطرہ ہے طویل عرصے سے ایرانی جوہری پروگرام کے بارے میں خدشات لاحق ہیں یہ بات واضح ہےکہ ایران جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتا امریکا نے اب اس خطرے کو دور کرنے کےلیے کارروائی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ضروری ہےخطے میں استحکام پیداکریں اور فریقین کو مذاکرات کی میز پر واپس لائیں۔

سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک نے ایران پر امریکی حملے کی مذمت کر دی ہے، کیوبا، چلی، میکسیکو اور وینزویلا نے ایران کے ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

کیوبا کے صدر نے کہا یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے، چلی کے صدر نے ایکس پر لکھا امریکی اقدام غیر قانونی ہے، طاقت کا ہونا قواعد کی خلاف ورزی کا اختیار نہیں دیتا۔

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے مذاکرات پر زور دیا گیا، نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے ایران پر امریکی حملے پر تشویش ہے، سفارت کاری کی کوششوں کی بھرپورحمایت کرتے ہیں۔

یورپی یونین نے کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات پر زور دیا ہے، سربراہ یورپی یونین خارجہ پالیسی نے کہا ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، ایران کا جوہری پروگرام بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، کاجا کالاس نے کہا فریق پیچھے ہٹیں، مذاکرات کی میز پر واپس آئیں، یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کل صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں