کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وبا سے لوگوں کی لاپرواہی کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل جب وہ شہر کے دورے پر نکلے تو انھوں نے کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کرونا سے متعلق ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں لوگوں کے رویوں میں تبدیلی لانی ہوگی، کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنا ہوا نہیں دیکھا، پوچھنے پر بتایا گیا کہ نماز پر گئے تھے اس لیے ماسک نہیں پہنا۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت این سی سی اجلاس میں زیادہ تر سروسز کو کھولنے کی تجویز سامنے آئی تھی، ہم نے کہا صوبائی حکومت صورت حال دیکھ کر اپنی تجاویز دے گی، ہمارے فیصلوں کی دیگر صوبوں نے پیروی کی ہے، این سی سی اجلاس میں 15 ستمبر سے اسکولز اور شادی ہالز کھولنے کی عارضی تاریخ دی گئی ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم اسکولز، ریسٹورنٹس، درگاہیں اور کاروباری سرگرمیاں کھول دیں گے، تاہم ستمبر کے پہلے ہفتے میں دوبارہ صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، صورت حال اچھی ہوگی تو یہ سب سروسز کھولنے کا فیصلہ کریں گے، ہم جو بھی سروسز کھولیں گے وہ ایس او پیز کے تحت ہوں گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا میں چاہتا ہوں کہ 14 اگست کو مزار قائد پر اسکولوں کے بچوں کو نہ بلایا جائے، گورنر کو اس سلسلے میں درخواست کروں گا کہ ہم دونوں ہی مزار قائد پر جا کر چادر چڑھائیں، ایس او پیز پر عمل کر کے دکھانا ہوگا تب جا کر عوام عمل کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ سروسز دوبارہ کھولیں گے تو اس کے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوں گے، ریسٹورنٹس رات 10 بجے تک کھولنے کی ہی اجازت ہوگی۔