بدھ, مارچ 26, 2025
اشتہار

کیا پاکستانی ایئرلائنز کو برطانیہ نے اجازت دیدی؟ اہم وضاحت

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستانی ائیرلائنز پر برطانوی اجازت نامے کے معاملے پر اہم وضاحت آگئی۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے نا کوئی اعلامیہ جاری ہوا ہے نا ہی کوئی مراسلہ آیا ہے، برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے ہوابازی سے منسلک تمام ادارے ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور اپنا کام یکسوئی سے سرانجام دے رہے ہیں اس سلسلے میں چہ میگوئیاں اور قیام آرائی سے گریز کیا جانا چاہیے۔

اس حوالے سے برطانوی ایئر سیفٹی ایجنسی کی جانب سے 25 مارچ کو حتمی فیصلہ کیا جائے گا جس کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں پروازوں کی بحالی کی قوی امید اس لیے ہے کہ جو ڈی ایف ٹی کا آڈٹ ہوا ہم نے اس کے تمام اہداف کو مکمل کیا تھا۔

پی آئی اے ذرائع کے مطابق اس کیلیے بوئنگ777 طیارہ آپریٹ کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں مانچسٹر اور پھر لندن کیلیے پروازیں شروع کی جائیں گی۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس فلائٹ آپریشن کی بحالی سے قومی ایئر لائن کو 30ارب روپے ریونیو حاصل ہوگا کیونکہ مسافروں کے ساتھ ساتھ کارگو ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا۔

یاد رہے کہ یورپی ممالک پر پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی سے ادارے کو مجموعی طور پر 120ارب روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔

واضح رہے کہ رواں سال یورپی یونین کی جانب سے پابندی ختم ہونے کے بعد 10جنوری کو قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی پہلی پرواز ساڑھے چار سال بعد پیرس کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

اہم ترین

محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں

مزید خبریں