موجودہ دور میں جہاں ہمیں معلومات کے حصول کیلیے بے شمار ذرائع تک رسائی حاصل ہے وہیں بہت سی افواہیں اور غلط فہمیوں نے بھی اپنی جگہ بنائی ہے، ایسا ہی معاملہ ہماری غذا کے حوالے سے بھی ہے۔
انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے اس جدید دور میں بے شمار ایسی افواہیں اور غلط فہمیاں بھی ہیں جنہیں لوگ بغیر تصدیق کیے ہی آگے بیان کردیتے ہیں، جس کا یقیناً کسی نہ کسی صورت میں نقصان ہی ہوتا ہوگا۔
اس حوالے سے ماہرین صحت نے غذا سے متعلق چند ایسی ہی غلط فہمیوں کی نشاندہی کی ہے جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
ماہرین صحت ہمیشہ طاقتور اور مناسب غذا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ جسم کی نشوونما میں کوئی خلل پیدا نہ ہو لیکن یہ سوال بہت اہم ہے کہ جسم کے لیے صحت مند کھانا کون سا ہے؟
کم کیلوریز والی غذائیں
یہ بات بھی عام ہے کہ کم کیلوری اور کم چربی والے کھانے زیادہ صحت بخش ہوتے ہیں جبکہ اصل میں ایسا ہرگز نہیں ہے کیونکہ کم کیلوری والے کھانے اکثر بھوک مٹا نہیں پاتے، یہی وجہ ہے کہ ان کھانوں کے بعد لوگ زیادہ کھانا کھانے لگتے ہیں۔
یاد رکھیں ! گریاں اور ایووکاڈو جیسی زیادہ کیلوریز والی غذائیں غذائیت سے بھرپور ہونے کے ساتھ جسم کے لیے فائدہ مند بھی ہوتی ہیں۔
چینی کے استعمال میں یہ بات لازمی یاد رکھیں
شہد اور میپل سیرپ جیسی قدرتی مٹھاس کے ذرائع بھی عام شکر کی طرح ہی ہضم ہوتے ہیں اور ان کا زیادہ استعمال بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ کسی بھی قسم کی شکر کا اعتدال میں استعمال بہتر ہے۔
نمک کون سا استعمال کریں
سی سالٹ عام نمک سے زیادہ فائدہ مند ہے، سی سالٹ اور عام نمک دونوں ہی سوڈیم فراہم کرتے ہیں اور زیادہ سوڈیم کا استعمال ہائی بلڈ پریشر اور دیگر مسائل کا سبب بن سکتا ہے، اس لیے نمک کا استعمال کم اور مناسب حد میں رکھنا بہت ضروری ہے۔
انڈوں سے متعلق بڑی غلط فہمی
انڈا دنیا کی سب سے زیادہ متنازعہ غذا ہے، کہا جاتا ہے کہ انڈے نقصان دہ ہوتے ہیں اور کولیسٹرول بڑھاتے ہیں، ایک عرصے تک اسے کولیسٹرول بڑھانے والی غذا کے طور پر لیا جاتا رہا ہے، تاہم اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 6 سے 12 انڈے کھانا عام طور پر محفوظ ہے کیونکہ انڈے پروٹین، وٹامنز اور دیگر فائدہ مند غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں۔
شام کے وقت کھانا نقصان دہ ہے
اکثر یہ بھی سننے میں آتا ہے کہ شام 6بجے کے بعد کھانا کھانا وزن کو بڑھاتا ہے، یاد رکھیں آپ کے جسم کے لیے کھانے کا وقت اتنا اہم نہیں جتنا کہ کھانے کی مقدار اور معیار ہے۔ دیر سے کھانا وزن بڑھنے کا سبب نہیں بنتا جب تک کہ آپ زیادہ کھانا نہ کھائیں۔
کافی کھانے کا متبادل نہیں
کافی میں غذائیت کم ہوتی ہے، اس لیے اسے ناشتے یا کھانے کا متبادل نہیں بنایا جا سکتا۔ بہتر ہے کہ ناشتے میں پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذائیں شامل کی جائیں تاکہ دن کا آغاز اچھی طرح ہو۔
وزن کم کرنے کے لیے پرہیزی غذائیں
اگرچہ وزن کم کرنے کے لیے کچھ طریقوں پر عمل کیا جاتا ہے لیکن وزن کم کرنے اور صحت مند وزن برقرار رکھنے کا ایک بہترین طریقہ مناسب غذا ہے۔
وزن کم کرنے یا وزن پر قابو پانے کا ایک بہتر طریقہ یہ ہے کہ آپ جو کھانے کھاتے ہیں ان میں تنوع پیدا کریں تاکہ آپ صحت مند کھانے کی ایک بڑی حد کو شامل کرسکیں, عام اصول کے طور پر وزن کم کرنے کے لیے بھی صحت مند غذا ہونی چاہیے۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ بہت زیادہ پانی پئیں اور کیفین کے استعمال کو کم کریں۔ الکوحل کا استعمال محدود رکھیں کیونکہ یہ آپ کے گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
صحت مند کھانے میں تمام غذائی اجزاء شامل ہوں جن میں وٹامنز ، پروٹین اور چربی شامل ہوں۔ اگر آپ اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو جسمانی افزائش اور کام کرنے کے لیےضروری مواد سے خود کو محروم نہ رکھنا ضروری ہے۔