ہفتہ, فروری 15, 2025
اشتہار

فاطمہ قتل کیس سے متعلق کوئی شواہد موجود ہیں تو پولیس کے حوالے کریں، ڈی آئی جی سکھر کی میڈیا سے درخواست

اشتہار

حیرت انگیز

خیرپور: ڈی آئی جی سکھر جاویدجسکانی نے میڈیا سے درخواست کی کہ فاطمہ قتل کیس سے متعلق کوئی شواہد موجود ہیں تو پولیس کے حوالے کریں۔

تفصیلات کے مطابق حویلی میں تشدد سے کمسن ملازمہ کی ہلاکت کے معاملے پر ڈی آئی جی سکھر جاویدجسکانی نے رانی پورتھانےمیں تفتیش سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کچھ مسائل ہیں شفاف انکوائری کیلئےجےآئی ٹی کیلئے بھی لکھادیا، فوٹیج کی فرانزک کیلئےڈی وی آرپنجاب فارنزک لیب بھیجا ہے۔

جاوید جسکانی کا کہنا تھا کہ دن رات تفتیشی عمل جاری ہے،ملزمان کو ہر صورت سزا دلانا چاہتے ہیں، بے قصورافراد کو سزا نہیں ملنی چاہئے۔

ڈی آئی جی سکھر نے میڈیا سے درخواست کی کہ کوئی شواہد موجود ہیں تو پولیس کےحوالےکریں، کیس کی تفتیش ہرزاویے سے کی جارہی ہے، ملزمہ حناشاہ کی عبوری ضمانت ختم ہورہی ہے، کوشش ہوگی ملزمہ حنا شاہ کو مزید ضمانت نہ ملے اور گرفتار کر لیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسدشاہ کی والدہ نے جن افراد کے نام لئے انہیں شامل تفتیش کیاجائیگا، میڈیکل بورڈمیں لیڈی ڈاکٹرز نے بچی سے زیادتی اور تشدد کی تصدیق کی ہے۔

جاوید جسکانی نے بتایا کہ 20 سالہ ثنا کی گمشدگی پر سہیل شاہ سے تھانے میں انکوائری شروع کردی ہے ، ورثا چاہیں گے تو مقدمہ درج کریں گے اور ملزم کوگرفتار کرکے تفتیش کی جائے گی، یہ کیس ڈیڑھ سال پرانا ہے لیکن ورثا کو انصاف فراہم کریں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں