کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک پولیس آصف اعجاز شیخ نے کہا ہے کہ پرانی بسوں کی روک تھام کے لیے سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور متعلقہ حکام قانون سازی کریں جس پر آئی جی سندھ سے عمل درآمد کرانے کی بھی استدعا ہے۔
ڈی جی ٹریفک پولیس نے اپنے خط میں کہا ہے کہ کراچی میں 50سال پرانی بسیں سٹرکوں پرچل رہی ہیں جن کی فٹنس انتہائی خراب ہے اس لیے کی پرانی بسوں کی روک تھام کے لیےقانون سازی کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اورمتعلقہ حکام سے قانون سازی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ بسوں کی خراب حالت کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور جان لیوا حادثات روز کا معمول بن گئے ہیں۔
*کراچی: یونیورسٹی روڈ پر بس لوگوں پر چڑھ دوڑی، 4 افراد جاں بحق
ڈی آئی جی ٹریفک پولیس نے مزید کہا کہ پرانی بسوں پر موٹروہیکل قانون کےتحت سڑکوں پر لانے کی پابندی عائد کی جائے تا کہ کراچی کے شہریوں کو محفوظ سفری سہولیات میئسر آسکیں۔
قبل ازیں کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ دو روز میں 126 ڈرائیورز کوقانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا جب کہ غیر معیاری حالت میں ہونے پر 324 بسوں کوضبط کرلیا گیا ہے۔
*یہاں پڑھیں:کراچی : پٹیل پاڑہ میں مسافر بس نے طالبعلم کو کچل دیا
ٹریفک پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ کارروائیاں غیر ذمہ درانہ ڈرائیونگ کرنے اور خستہ حال بسوں کے خلاف کی گئیں اور ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
*کراچی: ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن،64 بس ڈرائیورز گرفتار
واضح رہے یونیورسٹی روڈ کی تعمیر نو کے دوران بسوں کے حادثوں میں اضافہ دیکھنا میں آیا ہے اور گزشتہ تین روز میں ہونے والے تین واقعات میں 5 طالبات جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہو گئے ہیں جس پر محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔