پیر, جنوری 27, 2025
اشتہار

ڈیجیٹل کرائم کی زد میں آنے سے بچنے کا طریقہ

اشتہار

حیرت انگیز

تحریر: ملک شعیب

دور حاضر میں انٹرنیٹ ہماری زندگی کا لازمی جزو بن چکا ہے اور اب تقریباً ہر چیز ہی انٹرنیٹ کی بدولت چلتی ہے۔ انٹرنیٹ کی بدولت جہاں بہت سی آسانیاں میسر ہیں، وہیں اس سے جرائم میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، جسے ڈیجیٹل کرائم کہا جاتا ہے اور اس کی رپورٹ سائبر کرائم سیل کو کی جاتی ہے۔

بینک ہمیں تقریباً ہر ماہ ہی ایک ای میل کر کے خبردار کرتے ہیں کہ اپنے آن لائن اکاؤنٹ کا پاس ورڈ اور OTP کبھی بھی کسی سے شیئر نہ کریں، لیکن اس کے باوجود بھی بہت سے لوگ نادانی یا کم علمی کی وجہ سے ایسا کر بیٹھتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے اکاؤنٹ میں موجود رقم نکل جاتی ہے۔

- Advertisement -

ہمارے موبائل نمبرز پر آئے دن مارکیٹنگ کے میسج آتے ہیں اور ہم انھیں پڑھ کر ڈیلیٹ کر دیتے ہیں یا میسج میں کوئی لنک ہوتا ہے جس پر کلک کرنے کی وجہ سے ہمارا موبائل ہیک ہو جاتا ہے اور ہمیں اس کی خبر بھی نہیں ہوتی۔

دور حاضر میں ہمارا ڈیٹا بہت سے لوگوں کے لیے مالی فائدے کا سبب بنتا ہے اور یہ ڈیٹا مختلف طریقوں سے حاصل کیا جاتا ہے جس میں:

1. ہم جب ریسٹورنٹ پر جاتے ہیں تو اکثر ہم سے بکنگ کاؤنٹر پر بکنگ کے بارے پوچھا جاتا ہے اور ساتھ ہی کہا جاتا ہے کے آپ اپنا موبائل نمبر اور ای میل بتا دیں اور ہم فوراً بتا دیتے ہیں۔

2. اسی طرح شاپنگ مالز پر جاتے ہیں تو وہاں مختلف ایونٹس ہوتے ہیں، جن میں ہم اپنا نمبر تاجروں کو یا شاپنگ مالز کو فراہم کرتے ہیں، تو وہ آپ کو اپنے کسٹمر کے طور پر رجسٹر کرتے ہیں اور ٹیکسٹ کے ذریعے اپنی مصنوعات کی تشہیر کرتے ہیں۔

3. ہم جتنی بھی آن لائن خریداری کرتے ہیں، اس میں بھی اپنا موبائل نمبر اور ای میل استعمال کرتے ہیں جس کے بعد وہی ڈیٹا مختلف کاموں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

4. ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے بہت سے سوشل، آن لائن پروڈکٹس، مذہبی اور سیاسی واٹس اپ گروپس بھی بنائے جاتے ہیں، جہاں ہم ایڈ ہو کر شدید انقلابی بنے ہوتے ہیں، جب کہ یہی ڈیٹا آگے فروخت ہو کر ہماری ہی پریشانی کا سبب بنتا ہے۔

چند احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور جتنی احتیاط ہو سکے کریں:

* غیر ضروری اپنا موبائل نمبر اور ای میل دینے سے گریز کریں اور کسی بھی قسم کے آن لائن ایونٹ کا حصہ نہ بنیں۔

* کسی انجان شخص بلکہ کسی دوست کو بھی اپنا موبائل فون نہ دیں۔

* کسی بھی انجان لنک پر کلک نہ کریں اور کسی بھی لنک کو شیئر نہ کریں۔

* اپنی معلومات جہاں تک ممکن ہو خفیہ رکھیں۔

* انٹرنیٹ پر غیر ضروری لاگ ان ہونے سے گریز کریں۔

* کوئی بھی شخص بینک کا نمائندہ بن کر اگر کال کرے اور آپ کا ای میل کنفرم کرنا چاہے تو فوراً اس کی کال کاٹ دیں اور نمبر بلاک کر دیں۔

ہمارا ڈیٹا ایک ہی وقت میں بہت سے کاموں کے لیے استعمال ہوتا ہے اور ڈیٹا کولیکٹر اس ڈیٹا کو بیچ کر بہت سا مالی فائدہ بھی اٹھاتے ہیں اور اس کے علاوہ یہی ڈیٹا جتنے بھی سکیمرز ہیں ان کے بھی کام میں آتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں