بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت میں ترقی کیسے ہو رہی ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت فروغ پارہی ہے صنعتی شعبہ ڈیجیٹلائزیشن کو تیزی سے اپنا رہا ہے۔ اب ہم کاروباری اداروں کو بتاتے ہیں کہ اُنہیں کس طرح کام کرنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار SAP پاکستان، عراق، بحرین اورافغانستان کے منیجنگ ڈائریکٹر ثاقب احمد نے ”ڈیجیٹل پاکستان کی جانب سفر“ کے موضوع پرمنعقدہ راؤنڈ ٹیبل میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر SAPکے ڈائریکٹر مارکیٹنگ پاکستان، عراق، بحرین اور افغانستان شیموئیل علی اور ڈائریکٹر لارج انٹرپرائزز SAP پاکستان اور بحرین فہد زاہد بھی موجود تھے۔

ثاقب احمد نے کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن ترقی کرتے ہوئے دوسرے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے ہم کاروباری اداروں کی ڈیجیٹل تبدیلی کو عالمی معیار کے مطابق بنارہے ہیں۔ SAPنے پاکستان میں تیزی سے ترقی کی ہے اور اب ہم ہر صارف کے پاس موجود ہیں ہمارے نئے پروڈکٹس سے کمپنیوں کی کاروباری لاگت میں کمی اور افرادی قوت کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام جامعات SAP کے سسٹم پر آرہی ہیں جس سے جامعات میں شفافیت اور کارکردگی میں بہتری آئے گی، جامعات میں ٹیسٹ اور رزلٹ کو بھی SAP سسٹم پر لایا جارہا ہے ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے پاکستان میں بجٹ بن رہا ہے اور بڑے ڈسکوز بھی SAPپر چل رہے ہیں۔ ایک مرتبہ جب کوئی ڈیٹا SAP سسٹم میں انٹر ہو جاتا ہے تو اُسے ڈیلیٹ نہیں کیا جاسکتا، صرف ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔

ثاقب احمد نے مزید کہا کہ SAPپاکستانی نوجوانوں کو اپنے سسٹم پر مفت تربیت فراہم ہنرمند بنا رہی ہے حکومت پاکستان کے ٹریننگ پروگرامز میں شامل 40 فیصد نوجوانوں کی ہم تربیت کررہے ہیں، SAPسسٹم پر تربیت یافتہ افراد کو ملک اور بیرون ملک آسانی سے ملازمت مل جاتی ہے ہم جرمن سفارت خانے کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے، تاکہ جرمنی میں ملازمت کے حوالے سے پاکستانی نوجوانوں کی تربیت کرسکیں۔SAP کی کوشش ہے کہ سلوشنز سستے ہوں تاکہ کمپنیاں ڈیجیٹلائزیشن کو اپنا کر ترقی کریں اور پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے۔

شیموئل علی کا کہنا تھا کہSAPنے کمپنیوں کی خریداری کا عمل جدید بنادیا ہے خام مال کی خریداری، وصولی اور ادائیگی کا عمل دس سال میں مکمل طور خودکار ہے۔ ٹینڈر کا عمل اب ڈیجیٹل ہوگیا ہے اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے بولیوں کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔ SAP سسٹمز کے ذریعے آڈٹ بھی تیزی سے ہوجاتی ہے۔ پبلک سیکٹر میں آئل اینڈ گیس، پی ایس او، ریلویز اپنا نظام ڈیجیٹلائزڈ کرچکے ہیں، جبکہ سرکاری اداروں کی بھی ڈیجیٹلائزیشن میں دلچسپی بڑھ گئی ہے، SAPکے تربیت یافتہ نوجوان مشرق وسطیٰ میں بڑی آئی ٹی کمپنیوں کی سربراہی کررہے ہیں۔ جب کہ بہت سے پاکستانی نوجوان SAPکنسلٹنٹ کے طور پر کام کررہے ہیں۔

فہد زاہد نے کہا کہ SAPنے حکومتی اور نجی اداروں میں ملازمت کے عمل ڈیجیٹلائزڈ کر دیا ہے اب کمپنی میں درخواستوں کی چھان بین کا عمل ڈیجیٹل طریقے سے ہوتا ہے اور اے آئی کے ذریعے انٹرویو لیا جاتا ہے۔کلاؤڈ سلوشن نے کمپنیوں کی لاگت کم کردی ہے۔ پی ٹی سی ایل، کے۔ الیکٹرک، آٹوموبائل سیکٹر، صنعتی شعبہ سمیت دیگر شعبے کلاؤڈ سلوشن استعمال کررہے ہیں، پہلے جو کام دو سال میں ہوتا ہے اب بہت جلد ہوجاتا ہے۔ پاکستان میں ڈیٹا سینٹر تیزی سے کھل رہے ہیں۔ کلاؤڈ کی خدمات انفرادی طور پر بھی دستیاب ہے اور بڑی کمپنیاں بھی اس کی خدمات حاصل کررہی ہیں۔ پاکستان کو برآمدات بڑھانے کے لیے کاربن فٹ پرنٹ کا ڈیٹا اور کمپنی کا گرین لیجر بنانا ہوگا اس کی بنیاد پر مغرب سے ایکسپورٹ کا آڈر نہیں ملے گا۔ کمپنیوں کے پاس بہت ڈیٹا ہوتاہے۔مستقبل میں ڈیٹا سائنس، ڈیٹا اینالسٹ اور مصنوعی ذہانت کے ماہرین کی ضرورت ہوگی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں