تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

فری لانسرز کے لیے یورپی ملک منتقل ہونے کا موقع

کرونا وائرس کی وبا نے کام کا منظر نامہ بدل دیا ہے اور اس دوران ملازمین کے گھروں سے کام کرنے کا تجربہ بے حد کامیاب ہوا، جبکہ آن لائن کمانے کا رجحان بھی بڑھ گیا۔

ایسے فری لانسرز کے لیے اب ایک یورپی ملک نے شاندار پیشکش کا اعلان کیا ہے۔

اگر آپ فری لانسر ہیں یا کسی کمپنی کے لیے ورک فرام ہوم کر رہے ہیں تو آپ یورپی ملک اسپین میں اپنے خاندان کے ساتھ منتقل ہو سکتے ہیں۔

اگر آپ اسپین کے نئے ویزا پروگرام کی شرائط کو پورا کر سکتے ہیں تو خاندان کے ساتھ وہاں رہائش پذیر ہو سکتے ہیں، اسپین کی حکومت کے مطابق اس نئے ویزا پروگرام کا مقصد بین الاقوامی ٹیلی ورکرز کو اپنی جانب کھینچنا ہے۔

یہ ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرام متعدد شعبوں میں آن لائن ورک فرام ہوم کرنے والے افراد کے لیے ہے اور دنیا بھر میں کافی لوگ اس میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔

گوگل سرچ ٹرینڈز کے مطابق دنیا بھر میں ڈیجیٹل نوماڈ ویزا اسپین کو سب سے زیادہ سرچ کرنے والے ممالک میں پاکستان 5 ویں نمبر پر ہے۔

اسپین کی حکومت کے مطابق یہ نیا ویزا پروگرام ایسے غیر ملکی افراد کے لیے ہے جو کمپیوٹرز یا ٹیلی کمیونیکیشن کے دیگر شعبوں میں آن لائن کام کر رہے ہیں۔

اس ویزا کے حصول کے خواہش مند افراد کے لیے شرائط درج ذیل ہیں۔

خواہش مند افراد کا تعلق یورپ سے باہر کے ممالک سے ہونا چاہیئے۔

درخواست گزار فری لانسر ہو یا اسپین سے باہر کام کرنے والی کسی کمپنی میں ملازمت کر رہا ہو۔

گزشتہ 5 سال کے دوران اسپین یا کہیں اور مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔

کسی ایسی کمپنی کا ہیلتھ انشورنس ہونا ضروری ہے جو اسپین میں بھی کام کر رہی ہو۔

اپنے شعبے کے لیے کوالیفائیڈ ہوں، جس کے لیے یونیورسٹی ڈگری یا کام کے تجربے کو بطور ثبوت پیش کرنا ہوگا۔

ویزا پروگرام کے لیے درخواست دینے والے شخص کو ورک ہسٹری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا، فری لانسرز کو 3 ماہ کے دوران کسی غیر ملکی کمپنی کے ساتھ پیشہ وارانہ تعلق کو ثابت کرنا ہوگا۔

درخواست گزار کے پاس اتنا سرمایہ ہونا ضروری ہوگا جو اسپین میں اس کے قیام کے لیے معاون ہو، اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 2 ہزار 680 ڈالرز (لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوگی۔

کامیاب امیدوار اپنے خاندان کو بھی اسپین لے جا سکتا ہے مگر پھر کم از کم ماہانہ آمدنی مختلف ہوگی، درخواست گزار اگر 4 افراد کے خاندان کے ساتھ اسپین منتقل ہونا چاہتا ہے تو اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 4 ہزار 350 ڈالرز (11لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوگی۔

ہارورڈ بزنس اسکول کے ایسوسی ایٹ پروفیسر پرتھوی راج چوہدری کے مطابق اسپین کا یہ نیا ویزا پروگرام 2 وجوہات کے باعث دلچسپ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیشتر ورکرز کے لیے ٹیکس کی شرح 15 فیصد ہوگی جبکہ یہ ورکرز اسپین کی مقامی کمپنیوں سے اپنی آمدنی کا 20 فیصد حصہ کما سکیں گے۔

مقامی کمپنیوں کے مطابق اسپین میں متعدد افراد گھر خرید رہے ہیں تاکہ انہیں اپنے روزگار کے لیے استعمال کر سکیں اور ہمیں توقع ہے کہ ڈیجیٹل نوماڈ پروگرام سے غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

Comments

- Advertisement -