ممبئی: بھارت کے مشہور پنجابی گلوکار دلجیت دوسانجھ نے کنسرٹ میں متنازع گانا گا کر خود ہی اپنے خلاف قانونی جنگ چھیڑ دی۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دلجیت دوسانجھ نے گزشتہ روز ریاست پنجاب کے شہر لدھیانہ میں اپنے کنسرٹ میں پرفارم کیا جہاں گلوکار کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
شہر چنڈی گڑھ سے تعلق رکھنے والے ایک اسسٹنٹ پروفیسر پنڈت راؤ دھریناور نے دلجیت دوسانجھ کے خلاف ایف آیہ درج کروائی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ پیشگی انتباہ کے باوجود گلوکار نے کنسرٹ میں ایسا گانا گایا جس سے شراب کی تشہیر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: دلجیت دوسانجھ کا بھارت میں کنسرٹ نہ کرنے کا اعلان
مقدمے میں پنڈت راؤ دھریناور نے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے گانوں سے نوجوان پر منفی اثرات پڑیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گلوکار کو نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ وہ ایسے گانے پیش کرنے سے گریز کریں جن سے مبینہ طور پر شراب کی تشہیر ہوتی ہو۔
ان گانوں میں پٹیالہ پیگ، 5 تارا تھیکے اور کیس شامل ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب دلجیت دوسانجھ نے اس طرح کے متنازع گانے پیش کیے ہوں، جب سے انہوں نے کنسرٹ کے سلسلے کا آغاز کیا ہے وہ اس طرح کے کئی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
دلجیت دوسانجھ کو تلنگانہ حکومت کی طرف سے بھی ایک نوٹس موصول ہوا تھا جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ وہ ایسے گانے نہ گائیں جو شراب، منشیات یا تشدد کو فروغ دیتے ہوں۔
نوٹس کے بعد ان کے پونے میں ہونے والے کنسرٹ میں شراب پیش نہیں کی گئی تھی۔
احمد آباد میں کنسرٹ کے دوران دلجیت دوسانجھ نے حکومت پر طنز کیا تھا کہ جب حکومت اس پر ملک گیر پابندی عائد کر دے گی تو وہ بھی شراب کو فروغ دینے والے گانے گانا چھوڑ دیں گے۔