جمعہ, مئی 17, 2024
اشتہار

مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی چہیتی بیوی دلرس بانو بیگم کا تذکرہ

اشتہار

حیرت انگیز

دلرس بانو بیگم مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی بیوی تھیں جو 1657ء میں آج ہی کے دن وفات پاگئی تھیں۔ دلرس بانو بیگم نے مختصر زندگی پائی۔ انھیں ربیعہ درّانی کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔

ہندوستانی مؤرخین نے دلرس بانو بیگم کا سنہ پیدائش 1622ء لکھا ہے۔ مؤرخین کے مطابق وہ بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی پہلی بیوی تھیں اور اسی لیے شاہی خاندان میں بھی ان کی اہمیت تھی اور بادشاہ بھی انھیں بہت چاہتے تھے۔ عالمگیر، ممتاز محل کی اولاد تھے جو اپنے شوہر کی محبوب اور چہیتی تھیں اور وفات کے بعد بادشاہ نے جس طرح ان کے لیے ایک عظیم الشّان یادگار اور نشانی تاج محل تعمیر کروایا تھا، اسی سے مشابہ مقبرہ دلرس بیگم کا ہے جسے اورنگزیب عالمگیر نے مرحوم کی یادگار کے طور پر تعمیر کروایا۔ دلرس بانو بیگم اورنگ آباد میں اس مقبرے میں آسودۂ خاک ہیں۔ اس عمارت کو لوگ بی بی کا مقبرہ کہتے ہیں۔

دلرس بانو بیگم کے بارے میں تاریخ کی کتب میں لکھا ہے کہ وہ ایران کے مشہور صفوی خاندان کی شہزادی تھیں۔ اورنگزیب عالمگیر سے اُن کی شادی 1637ء میں ہوئی تھی۔ دلرس بانو بیگم کے بطن سے پانچ اولادیں ہوئیں جن میں سے ایک شہزادہ محمد اعظم تھے جن کے بارے میں بعض تذکروں میں ہے کہ اورنگزیب نے انھیں ولی عہد مقرر کیا تھا۔ لیکن وہ اورنگزیب کی وفات کے بعد محض چند ماہ اور برائے نام بادشاہ رہ سکے تھے۔ دلرس بانو بیگم کی وفات اپنی پانچویں اولاد کی پیدائش کے لگ بھگ ایک ماہ بعد زچگی کی کچھ پیچیدگیوں کے سبب لاحق ہونے والے بخار سے ہوئی۔

- Advertisement -

کہتے ہیں‌ کہ محمد اعظم اپنی ماں کی ناگہانی موت کے صدمے سے اعصابی توازن کھو بیٹھا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں