سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ غزہ میں بحران بدترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کو پہلے سے کہیں زیادہ ہولناک بنا دیا ہے، خیموں، خاندانوں اور بھاگتے لوگوں پر بم برسائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خوراک کی تلاش موت کی سزا نہیں ہونی چاہیے، امدادی کارکن خود بھوک کا شکار، تین ماہ سے ایندھن اور شیلٹر مواد بند ہے۔
انتونیو گوتریس کے مطابق غزہ میں امداد کی محدود رسائی بحران کی شدت کو ظاہر کرتی ہے، اسرائیل بطور قابض طاقت انسانی امداد کی راہ ہموار کرنے کا پابند ہے۔
یہ پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید
انہوں نے کہا کہ انسانی امداد پر جاری پابندیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گاہوں کے سامان اور ایندھن کو کم از کم تین ماہ سے روک دیا گیا ہے، امدادی کارکن خود بھوک سے مر رہے ہیں، غزہ میں امداد کی ایک ٹرک صرف بحران کے وسیع پیمانے پر روشنی ڈالتی ہے۔
گوٹیریس نے فوری جنگ بندی تمام اسیروں کی رہائی اور مکمل انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل، قابض طاقت کے طور پر انسانی بنیادوں پر امداد پر راضی ہونے اور سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔