جمعرات, اپریل 17, 2025
اشتہار

ٹرمپ کا دعویٰ، ایران کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کی تاریخ بھی بتا دی

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن/تہران: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے ساتھ براہِ راست مذاکرات ہونے والے ہیں اور امریکا اس کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دعویٰ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ ایک میڈیا کانفرنس میں کیا، انھوں نے کہا ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاملے پر براہِ راست مذاکرات 12 اپریل کو عمان میں ہوں گے۔

امریکی صدر نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان ’انتہائی اعلیٰ سطح‘ پر بلاواسطہ مذاکرات ہفتے کو ہوں گے، بات چیت شروع ہو چکی ہے، یہ ہماری ایک بہت بڑی میٹنگ ہے، اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہو سکتا ہے۔

ادھر روئٹرز کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے اگرچہ مذاکرات کی تصدیق تو کر دی ہے، تاہم عباس عراقچی نے واضح کیا ہے کہ عمان میں ہونے والی بات چیت براہ راست نہیں بلکہ بالواسطہ ہوگی، تہران نے اس سے قبل بھی براہ راست مذاکرات کے لیے واشنگٹن کے مطالبات کو مسترد کر دیا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جتنا یہ بڑا موقع ہے اتنا ہی بڑا امتحان بھی ہے اور گیند امریکا کے کورٹ میں ہے۔


امریکا سے کشیدگی، ایران نے مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا


تاہم، امریکی صدر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے بات چیت کامیاب نہ ہوئی تو ایران بڑے خطرے میں آ جائے گا، یہ نہیں ہو سکتا کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہو۔

ایک سینیئر ایرانی اہلکار نے روئٹرز کو اتوار کو بتایا تھا کہ اگرچہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست مذاکرات کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے، لیکن وہ عمان کے ذریعے بالواسطہ مذاکرات جاری رکھنا چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ عمان حریف ریاستوں کے درمیان پیغامات کا ایک پرانا چینل ہے۔

ایرانی اہلکار نے کہا کہ ایران نے عراق، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر، ترکی اور بحرین کو نوٹس جاری کیا ہے، کہ ایران پر امریکی حملے کے لیے کسی بھی قسم کی حمایت (بشمول حملے کے دوران امریکی فوج کی جانب سے ان کی فضائی حدود یا سرزمین کا استعمال) دشمنی تصور کی جائے گی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں