رمضان کے مقدس مہینے میں پکوڑیاں ٹماٹو کیچپ، مایونیز اور دیگر اشیاء کس طرح غلاظت سے تیار کیے جاتے ہیں اگر ان کا مشاہدہ کرلیا جائے تو لوگ ان کے قریب بھی نہ بھٹکیں۔
ماہ رمضان کے آتے ہی ملاوٹ مافیا اور غلاظت مافیا اپنے مکروہ کاروبار کو پھیلانے کیلیے متحرک ہوجاتے ہیں، انہیں اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ ان کی بنائی ہوئی اشیاء کھا کر لوگ کن بیماریوں کا شکار ہو کر اسپتالوں میں داخل ہوجائیں گے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے گزشتہ ہفتے کی طرح پنجاب فوڈ اتھارٹی افسران کے ہمراہ لاہور کے ایک اور کارخانے کا دورہ کیا جہاں اس طرح کی پکوڑیاں بنانے کا غلیظ ترین جام جاری تھا۔
کارخانے کے اندر جس تیل میں وہ پکوڑیاں تلی جارہی تھیں وہ جانوروں کی انتڑیوں اور چربی سے بنایا گیا تھا، جس سے عموماً پولٹری فیڈ بنائی جاتی ہے۔ یہ تیل دیکھنے میں بالکل ویسا ہی گاڑھا ہوتا ہے جیسے گاڑیوں کا موبل آئل ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ جس جگہ کڑاہی لگائی گئی تھی اس کی چھت انتہائی گندگی سے اٹی ہوئی تھی جس سے گندگی کڑاہی میں گر رہی تھی۔ وہاں کام کرنے والے کاریگر نے بتایا کہ ان کڑہائیوں کا تیل 15 دن بعد تبدیل کیا جاتا ہے۔
ٹماٹو کیچپ اور مایونیز تیار ہوتا دیکھ کر آپ بھی کھانے سے توبہ کرلیں گے