تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

شوگر کی وجہ اور نجات کا طریقہ دریافت

لندن : برطانوی سائنس دانوں نے برسوں تحقیق کے بعد ذیابطیس ٹائپ 2 کے مرض کی وجہ اور نجات کا دریافت کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذیابیطس ٹائپ 2 دنیا بھر میں وباء کی طرح پھیلنے والا مرض ہے جو دیگر طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھاتا دیتا ہے، کئی برس سے اس مرض پر تحقیق جاری تھی تاہم اب سائنس دانوں نے اس کے پھیلنے کا عملی مشاہدہ کرلیا ہے۔

طبی جریدے جرنل سیل میٹابولزم میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ذیابیطس ٹائپ 2 اس وقت جسم میں نمودار ہوتا ہے جب جگر سے اضافی چربی چھلک کر لبلبے میں پہنچ جاتی ہے۔

برطانیہ کی نیوکیسل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے روئے ٹیلر اور تحقیقی ٹیم کے سربراہ نے بتایا کہ اس کا مطلب ہے کہ اب ہم ذیابیطس ٹائپ 2 کو ایسے عام عارضے کی طرح دیکھ سکتے ہیں جو کسی فرد میں ضرورت سے زیادہ چربی کے اجتماع میں پھیلتا ہے۔

سائنس داں کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اس وقت 40 کروڑ سے زائد افراد ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مرض میں مبتلا ہیں، جس کے دوران جسم کی انسولین کے حوالے سے ردعمل کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

روئے ٹیلر کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا کہ جب کسی کے جسم میں بہت زیادہ چربی اکٹھی ہوجاتی ہے، جو پہلے جلد کے نیچے جمع ہوتی ہے اور وہاں سے جسم کے دیگر حصوں میں منتقل ہوجاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب جلد کے نیچے چربی محفوظ نہیں ہوتی تو وہ جگر میں جمع ہونے لگتی ہے اور وہاں سے چھلک کر لبلبے سمیت جسم کے دیگر حصوں میں پہنچ جاتی ہے، اس سے لبلبہ بلاک ہوتا ہے اور وہ جینز کام کرنا بند کردیتے ہیں جو انسولین کے موثر طریقے سے بننے میں کام دیتے ہیں، جس سے ذیابیطس ٹائپ ٹو لاحق ہوجاتا ہے۔

روئے ٹیلر کا کہنا تھا کہ ناقابل علاج سمجھے جانے والے مرض کو ریورس کیا جاسکتا ہے، جس کے لیے صحت بخش اور محدود مقدار میں غذائی پلان کو اپنانا ضروری ہوتا ہے، جس سے جسمانی وزن کم ہوتا ہے اور مرض سے نجات کا راستہ کھل جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ طریقہ کار اس وقت زیادہ موثر ہوتا ہے جب اسے مرض کی تشخیص کے فوری بعد اپنالیا جائے۔

محققین نے یہ نتیجہ اس وقت نکالا جب ایک تحقیق میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں میں جسمانی وزن کی کمی پر ایک تحقیق کی گئی۔

رپورٹس کے مطابق ان افراد کی پیشرفت کا تجزیہ مختلف مہینوں میں میٹابولک ٹیسٹوں سے کیا گیا تھا۔

اب یہ محققین 2020 میں اس حوالے سے مزید افراد میں جسمانی وزن میں کمی اور ذیابیطس ٹائپ ٹو سے نجات کےلیے تحقیق کریں گے۔

Comments

- Advertisement -