اسرائیلی کی تین ماہ سے جاری وحشیانہ بربریت کا شکار فلسطین میں جہاں قحط نے ڈیرے ڈال لیے وہیں بیماریاں بھی پھوٹ پڑی ہیں۔
قابض صہیونی ریاست کے مظلوم فلسطینیوں پر جاری وحشیانہ بربریت کو لگ بھگ تین ماہ ہو رہے ہیں۔ فضائی اور زمینی حملوں میں جہاں اب تک 20 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 50 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں وہیں مسلسل جنگی صورتحال سے یہاں انسانی المیے بھی جنم لے رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنگ زدہ غزہ میں بین الاقوامی امداد کی مکمل رسائی نہ ہونے کی وجہ سے وہاں غذا کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے اور قحط کی خوفناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ کئی ماہ سے بھوک کا شکار فلسطینیوں کو بیماریوں نے جکڑنا شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنگ کے دوران بچوں میں اسہال کے کیسز میں 66 فیصد تک اضافہ ہوا اس کے علاوہ چکن پاکس، یرقان اور گردن توڑ بخار سمیت مختلف بیماریوں نے فلسطینیوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔
غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا، تھامس وائٹ نے دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی
50 ہزار سے زائد حاملہ خواتین خوراک کی کمی کا شکار ہیں، 8 لاکھ بچے کھانا نہ ملنے سے کمزوری اور بیماریوں کا شکار ہونے لگے، پناہ گزین کیمپوں میں ڈائریا، ملیریا اور خسرہ پھیلنے لگا ہے۔ سردی اور پینے کے پانی کی کمی سے بیماریوں اوراموات میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔