تازہ ترین

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

تحریک انصاف کے منحرف ارکان کا سیاسی ماضی کیا ہے؟

وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کروانے کے لیے اپوزیشن ہر حربہ استعمال کر رہی ہے اور اس کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے کئی ارکان کو بھی اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔

تحریک انصاف کے کئی ارکان پارٹی پالیسی سے انحراف کر کے اپوزیشن کے ساتھ مل چکے ہیں، تاہم اگر ان ارکان کا ماضی دیکھا جائے تو یہ ہر دور میں چڑھتے سورج کی پوجا کرتے اور اپنا ضمیر فروخت کرتے دکھائی دیے۔

آئیے دیکھتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے ان منحرف ارکان کا سیاسی ماضی کیا رہا ہے۔

نزہت پٹھان سنہ 2002 میں پاکستان پیپلز پارٹی، سنہ 2008 میں پاکستان مسلم لیگ ق، سنہ 2011 میں پاکستان مسلم لیگ ہم خیال اور سنہ 2016 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئیں۔

رانا قاسم نون سنہ 2002 میں پاکستان مسلم لیگ ق، سنہ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

احمد حسین ڈیہر سنہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی، سنہ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

رمیش کمار سنہ 2002 میں پاکستان مسلم لیگ ق، سنہ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

باسط سلطان بخاری بھی سنہ 2002 میں پاکستان مسلم لیگ ق، سنہ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

راجہ ریاض سنہ 1993 میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے اور سنہ 2016 میں انہوں نے اپنی راہیں جدا کر کے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔

نور عالم خان سنہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

نواب شیر وسیر سنہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

وٹو خاندان کے محمد عبدالغفار وٹو طویل عرصے تک پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ رہے، سنہ 2018 میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ کر کامیاب ہوئے اور پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔

وجیہہ قمر نے سنہ 2013 میں آزاد امیدوار اور پھر سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیا لیکن دونوں دفعہ ناکام ہوئیں، جس کے بعد پارٹی نے انہیں خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب کر کے رکن قومی اسمبلی مقرر کیا۔

سابق نگران وزیر اعظم بلخ شیر مزاری کے بیٹے ریاض مزاری نے سنہ 2018 میں پاکستان مسلم لیگ ن سے علیحدگی اختیار کر کے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور جیتنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے۔

Comments

- Advertisement -