بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

بشار الاسد اور اہلیہ کی طلاق، حقیقت سامنے آگئی

اشتہار

حیرت انگیز

معزول شامی صدر بشارالاسد کی اہلیہ اسماالاسد سے متعلق علیحدگی کی خبروں کی حقیقت عیاں ہوگئی، کریملن نے ترک میڈیا کی ان اطلاعات کو مسترد کر دیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کریملن نے ان اطلاعات کو یکسر مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ شام کے سابق صدر بشار الاسد کی برطانوی نژاد اہلیہ اسماء الاسد طلاق لینا اور روس چھوڑنا چاہتی ہیں۔

اس حوالے سے روسی صدارتی دفتر کریملن کے ترجمان نے ترک میڈیا کی ایسی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جس کے مطابق اسماالاسد طلاق کے بعد برطانیہ منتقل ہونا چاہتی ہیں۔

کریملن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسماالاسد کی شوہر سے طلاق کے لیے روسی عدالت میں درخواست اور برطانیہ منتقلی کی رپورٹ میں کوئی حقیقت نہیں۔

ایک اور خبر کی تردید کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ روس میں بشار الاسد کی نقل وحرکت پر پابندی اور اثاثے منجمد کرنے کے دعوؤں میں بھی کوئجی سچائی اور صداقت نہیں ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ترک میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسماالاسد شوہر سے طلاق لے کر برطانیہ منتقل ہونا چاہتی ہیں۔

اس کےعلاوہ اسما الاسد ماسکو میں خوش نہیں ہیں اور واپس برطانیہ اپنی والدہ کے پاس منتقل ہونا چاہتی ہیں جہاں وہ پیدا ہوئیں، پلی بڑھیں اور تعلیم حاصل کی، ان کے پاس اب بھی برطانوی شہریت ہے۔

خیال رہے کہ  دو ہفتے قبل شام کے دارالحکومت دمشق پر اپوزیشن فورسز کے قبضے سے قبل ہی صدر بشار الاسد اپنے خاندان کے ساتھ روس فرار ہوگئے تھے۔ روس نے بشار الاسد اور ان کے خاندان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دی ہوئی ہے۔

بشارالاسد کے والد حافظ الاسد کے سن 2000 میں انتقال کے بعد 34 سالہ بشار کو صدر مقرر کیا گیا تھا۔ اس کے چند ماہ بعد بشار الاسد نے اسما سے شادی کر لی جس نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا تھا، دونوں کے 2 بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں