بدھ, مئی 7, 2025
اشتہار

نصف صدی بعد ڈے این اے کی مدد سے قاتل پکڑا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

المناک قتل کا معمہ نصف صدی بعد حل ہوگیا، ڈی این اے کی مدد سے آخر کار سیکیورٹی حکام خاتون کو قتل کرنے والے شخص تک پہنچ گئے۔

کیلیفورنیا میں 48 سال پہلے ایک ماں کے المناک قتل کا واقعہ پیش آیا تھا، آج جدید دور میں تفتیش کاروں نے اس قتل کی گتھی سلجھانے کےلیے ڈی این کا سہارا لیا جس کی مدد سے انھوں نے قاتل کی نشاندہی کی، خاتون کی بیٹی نے اس اقدام پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

1976 میں 25 سالہ کیرن پرسی فیلڈ رشتہ داروں سے ملنے کے لیے سانتا کروز گئی تھی وہاں خاندانی جھگڑے کے بعد وہ ایک مقامی بار میں گئی اور اس کے بعد غائب ہو گئی۔

چند دنوں بعد سانتا کروز کاؤنٹی کے آپٹوس ولیج پارک کے قریب ایک کھائی میں خاتوں مردہ حالت میں پائی گئیں جبکہ ان کے جسم پر کئی مہلک زخموں کے نشان تھے۔

اس وقت سونوما کاؤنٹی سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ رچرڈ سومرہلڈر کو اس قتل میں ممکنہ مشتبہ شخص کے طور پر دیکھا گیا تھا لیکن ان کےخلاف ثبوت ناکافی تھے۔

تاہم جدید ترین ڈی این اے تکنیک، بشمول جینیاتی نسب اور خاندانی ڈی این اے ٹیسٹنگ کے ذریعے حکام نے پتا لگایا کہ کیرن کا قاتل کوئی اور نہیں بلکہ رچرڈ سومرہلڈر ہی تھا، جس کی حتمی طور پر شناخت ہوئی۔

کیرن کی بیٹی، میڈو شومیک جو اب 55 سال کی ہیں انھوں نے بتایا کہ جب ان کی والدہ کو قتل کیا گیا تو وہ صرف چھ سال کی تھیں، 20 سال کی ہونے تک انھیں بتایا گیا تھا کہ ان کی والدہ دادی کے ساتھ رہتی ہیں۔

میڈو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ خاندانی جھگڑے کی وجہ سے کیرن گھر سے باہر نکل کر مقامی بارمیں گئی جہاں سومر ہالڈر نے انھیں پکڑ لیا اور چھرا گھونپ کر مار ڈالا اور کھائی میں پھینک دیا۔

پیسوں کیلیے بچوں کو انکیوبیٹر میں رکھنے والے ’قاتل‘ ڈاکٹروں کا گروپ پکڑا گیا

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں