پشاور:نوشہرہ میں قتل کی گئی بچی حوض نور کی ڈی این اے رپورٹ میں زیادتی کی کوشش کی تصدیق ہوگئی ، ایک ماہ پہلے 8سال کی حوض نور کو نوشہرہ میں قتل کیاگیاتھا۔
تفصیلات کے مطابق نوشہرہ میں قتل کی گئی بچی حوض نور کی ڈی این اے رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں بچی سےزیادتی کی کوشش کی تصدیق ہوئی ہے، ایک ماہ پہلے8سال کی حوض نورکونوشہرہ میں قتل کیاگیاتھا جبکہ 2 گرفتار ملزمان جرم کا اعتراف کرچکے ہیں۔
یاد رہے گزشتہ دنوں کاکاصاحب نوشہرہ میں حوض نور کو جنسی درندے نے زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا، پولیس نے ابدارسمیت دو ملزموں کوعدالت میں پیش کرکے دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا ، حوض کےچچا نےبتایا تھا مرکزی ملزم ابدار ان کے ساتھ مل کربچی کوتلاش کرتا رہا ۔
نوشہرہ میں بچی سےمبینہ زیادتی اورقتل کیس میں نوشہرہ انوسٹی گیشن پولیس نے ڈی این اے سمپل لاہور منتقل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بلڈ ٹسٹ، ڈی این اے سیمپل اور بچی کے کپڑے پشاور لیب سے لاہور منتقل کر دیئے تھے۔
مزید پڑھیں :زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی عوض نور کے والد کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا
بعد ازاں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نوشہرہ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی عوض نور کے گھر پہنچے اور بچی کے والد سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں والد نے مطالبہ کیا تھا کہ قاتلوں کو اس کے سامنے سزا دی جائے۔
خیال رہے صوبے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات روکنے کے لیے حکومت نے کے لیے کمیٹی قائم کی ہے، کمیٹی قوانین سے متعلق رپورٹ ایک ماہ کے اندر جمع کرائے گی، خصوصی کمیٹی اسپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی کی جانب سے تشکیل دی گئی جس کا مقصد صوبے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات پر قابو پانا ہے۔